ماضی میں مفادات کیلئے بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا، وزیراعظم

Last Updated On 29 March,2019 04:19 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے ہمیں سی پیک کے مغربی روٹ کو پہلے بننا چاہیے تھا، سابق وزیراعظم نے لندن کے زیادہ اور بلوچستان کے کم دورے کئے، مفادات کیلئے صوبے کو نظرانداز کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تقاریر سب کرتے ہیں، دل سے کہی بات کا اثر ہوتا ہے، ملک میں تبدیلی کی سوچ ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کے دل میں عوام کا درد ہے۔ انہوں نے کہا ملک تباہی کی طرف جا رہا تھا، پاکستان کو فرسودہ نظام سے نکال کر تبدیلی لائیں گے، ملک مقروض ہونے سے بنیادی سہولتوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم قرض اتارنے کیلئے کثیر رقم ادا کر رہے تھے، ممالک کو مقروض بنا کر تباہ کر دیا جاتا ہے، جب ایلیٹ کیلئے ملک بن جاتا ہے تو شہری نظر انداز ہو جاتے ہیں۔

 سی پیک کوئٹہ ژوب روٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا آج پہلی بار سی پیک کوئٹہ ژوب روٹ کا سنگ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں، ہم سے جو بلوچستان کے لئے ہو سکا کریں گے۔ انہوں نے کہا بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا، حکمرانوں نے اپنے مفادات کے لئے بلوچستان کو بری طرح نظر انداز کیا، سابق وزیراعظم نے لندن کے زیادہ اور بلوچستان کے کم دورے کئے۔ ملک کی معاشی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ماضی میں جو قرضے لئے گئے، اس کے روزانہ 6 ارب ادا کر رہے ہیں، حکمرانوں نے ملک کو ایسے چلایا کہ ہم کنگال ہوگئے۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں صحت کی سہولیات کے لئے فوج اور صوبائی حکومت مل کر کینسر ہسپتال بنائے گی۔ تقریب میں گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 قبل ازیں کوئٹہ کینٹ پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم نے پاک فوج اور بلوچستان حکومت کے جوائنٹ وینچر کے تحت میگا پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا، کارڈیک سینٹر، کوئٹہ ژوب این 50 موٹروے منصوبوں میں شامل ہیں۔ کوئٹہ ژوب موٹروے سے سماجی اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، کوئٹہ سے ڈی آئی خان کا سفر 12 گھنٹے سے کم ہو کر 4 گھنٹے ہو جائے گا، شاہراہ کی تعمیرسے مقامی تاجروں کو مرکزی منڈیوں تک رسائی میں آسانی ہوگی، این 50 کی تعمیر سے خیبرپختونخوا کی اجناس جلدی کراچی پورٹ تک پہنچ سکیں گی۔ این 50 موٹروے مغربی سرحد کے متوازی علاقائی راہداری ہوگی، اس شاہراہ کے ذریعے افغانستان اور ایران کو پاکستان سے ملایا جائے گا، کارڈیک سینٹر کوئٹہ میں عوام کو جدید سہولیات میسر ہوں گی، خوشحال بلوچستان پروگرام کے تحت کوئٹہ میں ہیلتھ کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام بھی شریک تھے۔

Advertisement