کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے دارالصحت ہسپتال میں غلط انجکشن لگنے سے متاثر ہونے والی بچی نشوا خالق حقیقی سے جا ملی جس کی نماز جنازہ مدرسہ ابن عباس کے متصل میدان میں ادا کرنے کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق کراچی میں نماز جنازہ کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے عامر خان اور پاکستان تحریک انصاف کے خرم شیر زمان اور دیگر سیاسی رہنمائوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ 6 اپریل کو نشوا اور اس کی بہن کو ڈائریا کے باعث گلستان جوہر کے دارالصحت ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ بہن کو طبی امداد دینے کے بعد 7 اپریل کو گھر منتقل کر دیا گیا تھا تاہم نشوا کو عملے نے غلط انجکشن لگایا۔
بچی کی طبعیت ایسی بگڑی کہ دماغ کا ذیادہ حصہ مفلوج ہو گیا اور ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہونے لگے جس کے بعد اسے لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا وہ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھی۔
ترجمان لیاقت نیشنل ہسپتال انجم رضوی کا کہنا ہے کہ بچی کی طبیعت بہت خراب تھی، معصوم کا دماغ بری طرح متاثر تھا۔ انہوں نے کہا حکومت سندھ نے کہا تھا بچی کا بیرون ملک علاج کرائیں گے تاہم ہسپتال انتظامیہ کو ایسے کوئی احکامات نہیں ملے۔ ہسپتال میں فٹس کے نیورولوجسٹ نشوا کا علاج کر رہے تھے۔
دوسری طرف نشوا کے والدین بچی کی موت پر غم سے نڈھال ہیں۔ ادھر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بچی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا سندھ حکومت نے نشوا کے بیرون ملک علاج کرانے کا پلان بنایا تھا۔ نشوا کے والدین کے ساتھ انصاف ہوگا۔ نشوا کیلئے سپیشل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا تھا۔
نشوا کے پوسٹ مارٹم سے حاصل کیے گئے جسم کے نمونے فرانزک کے لئے بھیجے جائیں گے۔ نمونوں کی رپورٹ آنے کے بعد حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جائے گی۔ میڈیکل بورڈ نے جناح ہسپتال میں نشوا کا پوسٹ مارٹم کیا۔ پروفیسر فرحت، پولیس سرجن ڈاکٹر قرار عباسی اور ڈاکٹر سمیہ طارق اس میں شامل ہیں۔ پوسٹ مارٹم میں موت کی وجہ معلوم کی جا سکے گی۔
ادھر نشوا کوغلط انجکشن لگنے سے متعلق کیس میں سٹی کورٹ نے ملزمہ ثوبیہ کو جیل بھیج دیا ہے۔ ملزمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انجکشن میل نرس معیز نے لگایا۔ مجھ پر لگائے جانے والے الزامات غلط ہیں، معیز ڈیڑھ سال سے ہسپتال میں کام کر رہا تھا۔