لاڑکانہ: (دنیا نیوز) لاڑکانہ میں چالیس افراد میں ایڈزکی تصدیق ہو گئی، رتوڈیرو میں موذی مرض پھیلانے کا مبینہ ذمےدار ڈاکٹر مظفر خود مرض کا شکار نکلا۔ مقامی عدالت میں پیش کر کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں ذمہ دار بیس لیبارٹریاں بند کردی گئیں۔
رتو ڈیرو میں زندگی بچانے والے موت کا کھیل کھیلنے لگے، استعمال شدہ سرنجیں لگانے سے 22 بچوں سمیت چالیس افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی، مبینہ طورپر ایڈز پھیلانے کے ذمے دار ڈاکٹر مظفر کو گرفتارکر لیا گیا، ملزم محکمہ صحت کاملازم تھا اور پرائیویٹ کلینک چلاتا تھا، ٹیسٹ کےدوران خود بھی ایچ آئی وی پازیٹو نکلا۔
ڈپٹی کمشنرنعمان صدیق نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں لیبارٹریز قصور وار نکلیں جن میں سے بیس بند کرا دی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ کے بعد ڈی آئی جی نے ایس ایس پی قمبر شہداد کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی لاڑکانہ، اے ایس پی اور ایس ایچ او رتو ڈیرو شامل ہیں۔ پولیس نے ڈاکٹر مظفر کو مقامی عدالت میں پیش کرکےتین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔