لاہور: (دنیا نیوز) مہنگائی نے شب خون مار دیا، کابینہ کی منظوری سے پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافہ، نو روپے، بیالیس پیسے اضافے سے پٹرول ایک سو آٹھ روپے، اکتیس پیسے لٹر ہوگیا، ڈیزل چار روپے ، نواسی پیسے، مٹی کا تیل سات روپے، چھیالیس پیسے مہنگا ہو گیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
مہنگائی کا طوفان آنے کو تیار، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں۔ ریونیو اکھٹا کرنے کی عجلت میں کابینہ کی منظوری سے پہلے ہی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح دو فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کر دی گئیں۔ اب شہریوں کو ایک سو آٹھ روپے 31 پیسے میں صرف ایک لیٹر پٹرول ملے گا۔
سیلزٹیکس میں چار فیصد اضافے سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت چار روپے نواسی پیسے بڑھ گئی، ڈیزل کی نئی قیمت 122 روپے 32 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں 9 فیصد اضافے کے بعد 6 روپے 40 پیسے فی لٹر مہنگا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 86 روپے 94 پیسے مقرر کی گئی ہے، سیلز ٹیکس میں 8 فیصد اضافے سے مٹی کا تیل 7 روپے46 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا اور اس کی نئی قیمت 96 روپے 77 پیسےفی لٹر مقرر ہو گئی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے یقینی طورپر مہنگائی کا ایک نیا طوفان کھڑا ہو جائیگا، مہنگائی میں پسنے والی عوام کی زندگی مزید مہنگائی کے سونامی میں دھکیلنے سے شدید اذیت ناک ہو جائے گی۔