لاہور: (دنیا نیوز) داتا دربار دھماکے کا ایک اور زخمی پولیس اہلکار میو ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا، شہدا کی تعداد 11 ہو گئی۔
پولیس اہلکار صدام گزشتہ روز داتا دربار خود کش دھماکہ میں زخمی ہوا تھا، اسے تشویشناک حالت میں میو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں اس کا علاج جاری تھا، مگر علی الصبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
قصور کے رہائشی 30 سالہ صدام حسین نے 2008 میں پولیس فورس جوائن کی تھی، صدام کی شہادت کے بعد داتا دربار دھماکہ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 5 جبکہ مجموعی تعداد 11 ہو گئی۔
حملے میں ملتان کے ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شہید ہوئے، دھماکے میں شہادت کا رتبہ پانے والے ایلیٹ فورس کے جوان صابر ورک کو گوجرانوالہ میں سپرد خاک کیا گیا۔
نمازہ جنازہ میں آر پی او گوجرانوالہ طارق قریشی، سی پی او اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خودکش حملے میں شہید ہونیوالے ایلیٹ فورس کے جوان محمد سلیم کی تدفین صفدر آباد میں کی گئی۔ شہید ہیڈ کانسٹیبل شاہد نذیر کو قصور میں ان کے آبائی قبرستان میں دفنایا گیا۔ شہید ہیڈ کانسٹیبل گلزار کی نماز جنازہ چک جان محمد والا میں ادا کی گئی، آر پی او، ڈی پی او، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
فیروزوالا سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل محمد سلیم بھی دھماکے میں شہید ہوئے جنہیں آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا گیا، پولیس کے چاک و چوبند دستے نے شہید کو سلامی دی۔ ڈی پی او شیخوپورہ غازی صلاح الدین نے شہید کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی، زخمی شہریوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ دہشتگرد حوصلے پست نہیں کرسکتے۔