اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ڈیٹا چوری کرکے موبائل فون رجسٹریشن میں استعمال کروانے میں ملوث ہے۔ قائمہ کمیٹی نے موبائل تصدیقی نظام کو ختم کرنے کی تجویز دے دی۔
سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی ٹی اے نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے ڈیٹا کے غلط استعمال سے متعلق بریفنگ دی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ بیرون ملک سے سفر کرکے آّنے والے وہ لوگ جو موبائل سیٹ نہیں لاتے ان کا ڈیٹا چوری ہو رہا ہے اور اس ضمن میں ایف آئی اے کو ساڑھے سات سو شکایات بھی موصول ہوئی ہیں۔
ممبر پی ٹی اے نے لوگوں کے ڈیٹا لیک ہونے کی ذمہ داری ایف آئی اے اور ٹریول ایجنٹس پر ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیٹا ائیرپورٹس یا ٹریول ایجنٹس لیک کرتے ہیں جبکہ پی ٹی اے صرف موبائل رجسٹریشن کرکے ڈیٹا لینے کا مجاز ہے۔ مسافروں کے پاسپورٹ نمبر اور دیگر معلومات مینویل لیک ہوتی ہیں۔
اس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی معلومات کو محفوظ بنانے کی ہدایت کی چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ مسافر جو موبائل فون لا رہے ہیں، وہ سمگلنگ والے نہیں ہیں۔ مسافروں کے موبائل لانے پر رجسٹریشن کی پابندی ختم ہونا چاہیے۔ پی ٹی اے اصل سمگلنگ کو روکے، عوام کو پریشان نہ کرے۔
سینیٹر رحمان ملک نے سوال اٹھایا کہ پاکستان میں نہ موبائل انڈسٹری آئی نہ ہم موبائل بناتے ہیں، جرم کروانے کے بعد کہا جاتا ہے کہ اس کو روکو۔ اوورسیز پاکستانیوں کو صرف پریشان کیا جا رہا ہے۔
ممبر پی ٹی اے نے بتایا کہ 4 ماہ میں 92 لاکھ 72 ہزار سے زائد ڈیوائسز پی ٹی اے نے رجسٹر کی ہیں۔ گزشتہ 3 ماہ میں 6 لاکھ 63 ہزار سے زائد نجی استعمال اور 9 لاکھ سے زائد کمرشل ڈیوائسز رجسٹرڈ کی گئیں۔
ایف بی آر بیگج رولز کے تحت 4 لاکھ 40 ہزار موبائل رجسٹر کئے۔ 12 ہزار 293 موبائل پر ڈیوٹیاں ادا کی گئیں۔ قائمہ کمیٹی نے ایگزم بینک کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات بھی طلب کر لی۔