سینیٹ میں اعلیٰ ججز کیخلاف ریفرنسز واپس لینے کی قرارداد منظور

Last Updated On 31 May,2019 01:26 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنسز واپس لئے جانے کے حق میں قرارداد پیش ہوئی جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، قرارداد اپوزیشن لیڈر راجا ظفرالحق نے پیش کی۔

ایوان بالا میں اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا، اس دوران اپوزیشن کی پیش کردہ قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ ججز کے خلاف ریفرنسز اعلیٰ عدلیہ پر حملہ ہیں، بار کونسل بھی ان ریفرنسز کی مخالفت کر چکی ہیں، راجہ ظفرالحق کی نمائندگی میں قرارداد میں اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ حکومت ججز کے خلاف صدارتی ریفرنسز واپس لے۔

حکومتی اراکین کی جانب سے اپوزیشن کی قرارداد کی مخالفت کی گئی، شبلی فراز کا کہنا تھا کہ قرارداد لانے سے پہلے حکومتی بنچز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اندھیرے میں رکھ کر لائی گئی قرارداد پر حکومت کو اعتراض ہے۔ حکومتی اراکین نے قرارداد کی منظوری کے دوران شور شرابہ کیا اس کے باوجود ایوان نے ججز کے خلاف ریفرنسز واپس لینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔

اس سے قبل سینیٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل مسترد کر دیا، اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی۔ حکومتی اراکین کا کہنا تھا کہ جب قائمہ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن نے بل کی منظوری دی ہے ایسے میں مخالفت کا جواز نہیں بنتا، ایسا ہی کرنا ہے تو قائمہ کمیٹیاں ختم کی جائیں۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں مرضی کے ججز لانا چاہتی ہے، اس بل کی حمایت نہیں کر سکتے۔ جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس بھی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔