لاہور: (دنیا نیوز) مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو دو ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
مشیر اطلاعات کے وکلاء کی طرف سے بھیجے نوٹس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں ان کی موکلہ پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے۔ ان الزامات سے انکی دل آزاری، شہرت کو نقصان اورساکھ مجروح ہوئی۔
لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ چودہ روزمیں اپنے الزامات کی تردید کریں اور معافی مانگیں۔ ساتھ ہی دو ارب روپے ہرجانہ بھی ادا کریں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہتک عزت ایکٹ کے تحت قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں۔
قانونی نوٹس کے رد عمل میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فردوس باجی میں نے تو سرکاری بسوں اور دوائیوں کی کرپشن کا پوچھا تھا آپ تو غصہ کر گئیں، فردوس باجی آپ سے وزارت پیٹرولیم میں ڈاکے کا پوچھا تھا جس کا اعتراف آپ نے کیا تھا آپ تو غصہ کر گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فردوس باجی وزارتِ صحت میں دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کی کرپشن جو آپ نے بتائی اُس کا پوچھا، آپ تو غصہ کر گئیں، فردوس باجی آپ سے آپ کے نئے باس کی نالائقی کے بارے میں پوچھا تھا آپ تو غصہ کر گئیں، فردوس باجی سرکاری بسوں اور دوائیوں کی کرپشن کا جواب تو دیں، فردوس باجی ابھی تو کرپشن، نالائقی اور نااہلی کے بڑے سوال کرنے تھے آپ تو ابھی سے غصہ کر گئیں، فردوس باجی میں تو آپ کو عزت سے باجی کہتا ہوں آپ تو غصہ کر گئیں۔