لاہور: ( روزنامہ دنیا) قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان ماحول پرامن اور خوشگوار رکھنے والے معاہدے پر قائم رہے اور کسی نے بھی نعرے نہیں لگائے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران سپیکر اسد قیصر اکتا گئے اور کہا شہباز صاحب اور کتنا وقت لیں گے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تو شروع کی ہے، شام کا سیشن بھی لگے گا، کھانے کا بندوبست کریں۔
سپیکر نے کہا آپ میرا امتحان لے رہے ہیں اور آپ نے تو سید خورشید شاہ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میں نے 4 گھنٹے 19 منٹ تقریر کر کے ریکارڈ بنایا تھا، شہباز صاحب نے ابھی 2 گھنٹے کی تقریر کی ہے، دو گھنٹے باقی ہیں، مجھے خوشی ہو گی کہ شہباز شریف میرا ریکارڈ توڑیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا سید خورشید شاہ سید بادشاہ ہیں میرے لئے ان کا بڑا احترام ہے۔ اپوزیشن لیڈر اپنی تقریر کے دوران شعر بھی سناتے رہے۔
شہباز شریف کی تقریر کے دوران رانا تنویر حسین اونگھنے لگے تو سپیکر نے کہا کہ رانا صاحب کو نیند آگئی ہے جس پر شہباز شریف نے کہا رانا صاحب کو میری تقریر موسیقی لگ رہی اس لئے انہیں نیند آرہی ہے جس پر پورے ایوان میں قہقہے گونجنے لگے۔
وزیر توانائی عمر ایوب بھی پیچھے نہ رہے وہ اپوزیشن لیڈر کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش میں لگے رہے ان کی تقریر لمبی ہوئی تو سپیکر نے کہا عمر ایوب آپ اور کتنا وقت لیں گے جس پر انہوں نے کہا ابھی تو سٹارٹ لیا 6 گیئر ہوتے ہیں ابھی تو 4 باقی ہیں۔ شہباز شریف کی طویل تقریر سے سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چودھری بے زار ہوگئے۔ فواد چودھری نے ٹویٹ کر کے کہا ہے انھوں نے قومی اسمبلی قواعد میں قائد حزب اختلاف کی تقریر کا دورانیہ 45 منٹ تک محدود کرنے کی ترمیم جمع کرا دی ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر نے لکھا شہباز شریف صبح سے تقریر کر رہے ہیں جس کا اختتام نظر نہیں آ رہا یہ ایوان کے وقت اور قومی پیسے کا ضیاع ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں طویل تقریریں کرنے والوں میں سابق قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان بھی شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے دور میں جب بطور قائد حزب اختلاف چودھری نثار ایوان میں کھڑے ہو کر کہتے میڈم سپیکر میں طویل بات نہیں کرنا چاہتا تو پریس گیلری میں موجود صحافی ایک دوسرے سے کہتے کہ ‘اب تو کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ چودھری صاحب نے بولنا ہے۔’
پیپلز پارٹی کے ہی دور میں چودھری نثار کے ایک طویل خطاب کے جواب میں اس وقت کے وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے بھی طویل خطاب کیا تھا۔ اس دوران ایوان میں نماز جمعہ کا وقفہ بھی نہ کیا جا سکا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن بھی ایوان میں طویل تقریر کرنے کے لیے مشہور تھے اور ان کا ایک خطاب یادگار قرار دیا جاتا ہے جب اس وقت کی وزیراعظم بینظیر بھٹو، صدر فاروق لغاری سے مذاکرات کے لیے ایوان صدر گئیں اور صدر مملکت کے اسمبلی توڑنے کے خدشے کے پیش نظر وزیر داخلہ اعتزاز احسن کو اس ہدایت کے ساتھ خطاب کرنے کے لیے بھیجا کہ جب تک وہ واپس نہ آجائیں تب تک خطاب جاری رکھنا ہے۔
اے پی پی کے مطابق شہباز شریف نے تقریباً 4 گھنٹے تک آئندہ مالی سال کے بجٹ کا احاطہ اور اپنی گزشتہ 5 سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ آن لائن کے مطابق شہباز شریف نے 4 گھنٹے سے زائد بجٹ پر بحث کر کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا ریکارڈ توڑ دیا، این این آئی کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بجٹ پر تقریباً اڑھائی گھنٹے خطاب کیا، شہباز شریف سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا ریکارڈ نہ توڑ سکے۔ خورشید شاہ نے 4 گھنٹے 19 منٹ تقریر کی تھی۔