مبینہ ویڈیو سے ن لیگ کو شاید فائدہ نہ ہو: تھنک ٹینک

Last Updated On 08 July,2019 09:30 am

لاہور: (دنیا نیوز) مریم نواز کی جانب سے جاری احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو کے حوالے سے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کل تک تو لگ رہا تھا جج صاحب کے ذہن پر بوجھ ہے، کیا یہ بوجھ ایک دن میں ہی اتر گیا، ناصر بٹ سے تو آدھے پنڈی کی شناسائی ہے۔

پروگرام ‘‘تھنک ٹینک’’ کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ویڈیو کے پورے کے پورے ٹرانسکرپٹ میں العزیزیہ کی سزا کا ذکر ہی نہیں، استغاثہ کا تو کیس ہی نہیں یہ تو منی ٹریل کا معاملہ ہے، مریم نواز نے کمال اداکاری کی ہے، محلے کے لوگوں سے ججوں کے بھی راہ و رسم ہوتے ہیں، آنا جانا بھی ہوتا ہے، ویڈیو میں جو ٹرانسکرپٹ ہے اور جو مریم نواز فرما رہی ہیں اس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ نواز شریف نے مشیروں کے کہنے پر جی ٹی روڈ کی طرف سے آنے کا فیصلہ کیا تھا، ان کا خیال تھا کہ عوام ان کا ساتھ دینگے اور انہیں پھر وزیراعظم کی سیٹ پر بٹھا دیا جائیگا لیکن ایسا نہیں ہوا، اب بھی شاید کوئی سیاسی فائدہ نہ ہو۔

دنیا نیوز کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر ،سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا معزز جج صاحب نے پریس ریلیز میں شناسائی سے تو انکار نہیں کیا، کہتے ہیں آڈیو، ویڈیو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، ایسے الفاظ تو سیاستدان استعمال کرتے ہیں، میرے خیال میں اس معاملے کو حکومت جوڈیشل کمیشن میں لے کر جائے، ناصر بٹ بدنام زمانہ شخص تھا تو جج صاحب کو ملاقاتیں کرنے کی کیا ضرورت تھی ؟ نواز شریف کیخلاف ایک بڑا کیس تھا، عدلیہ کو اس حوالے سے نوٹس لینا پڑے گا۔

معروف تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا یہ لوئر عدالت کا معاملہ ہے، اس معاملے کو سپریم جوڈیشل کونسل یا سپریم کورٹ میں نہیں لایا جاسکتا، لوئر عدالتوں کے معاملے کو ہائیکورٹس دیکھتی ہیں، میرے خیال میں ویڈیو کا سکرپٹ بہت کمزور ہے، اگر یہ مضبوط ہوتا تو ن لیگ ضرور اسے عدالت لے جاتی، کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ سسٹم کو گراسکتے ہیں لیکن ایسا خطرہ نہیں، اگر سسٹم گرے گا تو صرف حکومت نہیں جائے گی سب جائیں گے۔

اسلام آباد میں دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا اس آڈیو، ویڈیو کی گیمز سے کچھ نکلنے والا نہیں، مریم نواز اور ان کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کو ویڈیو جعلی ثابت ہونے پر سزا ہوسکتی ہے، مریم نواز اچھا بول سکتی ہیں، سیاست کرسکتی ہیں، ان کے مشیر ان کو غلط راستے پر ڈال رہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی اس راستے پر ڈالا تھا، مریم مشیروں کے کہنے پر سیاست کر رہی ہیں، پریس کانفرنس سے لگ رہا تھا مریم نواز نے ن لیگ کو ٹیک اوور کرلیا، عمران خان کی حکومت کو صرف چیلنج معاشی حالت کا ہے، اگر اس کو بہتر نہیں کر پاتے تو کسی کو تحریک چلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔