کراچی: (دنیا نیوز) سندھ بینک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سندھ حکومت میدان میں آگئی، کابینہ نے بینک کو 3 ارب روپے دینے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جاری آڈٹس کی وجہ سے بینک کا لیزنگ کمپنی میں ضم ہونا تاخیر کا شکار ہے، سندھ بینک سے قرضہ لینے والے اداروں کے اکاؤنٹس منجمد ہونے سے قرضے کی واپسی رک گئی، کابینہ نے سندھ بینک کیلئے 3 ارب روپے کی منظوری اور بورڈ کی تبدیلی کا فیصلہ بھی کیا۔ کابینہ کا کہنا تھا جن اداروں کو سندھ حکومت مالی امداد دیتی ہے ان کے اکاؤنٹ سندھ بینک میں کھولے جائیں۔
سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست انور مجید کے اومنی گروپ سمیت مختلف اداروں نے سندھ بینک سے اربوں روپے کے قرضے لئے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں ان اداروں کے اکاؤنٹس منجمد ہیں۔ سندھ بینک نے 19 ارب روپے سے زائد کے قرضے چینی کے شعبے سے وابستہ افراد کو دیئے، سندھ بینک کا کیپٹل 16 ارب روپے سے کم ہو کر 11 ارب روپے اور غیر فعال قرضوں کا حجم 24 ارب 80 کروڑ روپے ہوگیا ہے۔