لاہور: (رپورٹ:محمد حسن رضا سے ) پنجاب حکومت نے ایک سال میں تبادلوں، سیاست سمیت محکموں کے معاملات میں 37 اہم یوٹرن لئے، سیکرٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز سمیت 198 افسروں کے سیاسی بنیادوں پر تبادلے ہوئے جبکہ جرائم کی شرح میں 25 فیصد تک اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے ایک سال کی کارکردگی کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ معلوم ہوا کہ پنجاب میں عوام کے سفری اخراجات میں 50 فیصد تک اضافہ ہوا، حکومتی اخراجات 25 سے 30 فیصد تک بڑھے، غیر منتخب نمائندوں کی جانب سے محکموں میں مداخلت ہوتی رہی، اسی طرح سرکاری محکموں میں 28 ہزار 256 فائلیں التوا کا شکار رہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے لاہور دوروں میں بیوروکریسی، وزرا کی جانب سے 95 فیصد شکایات پر ایکشن لیا گیا، اسی طرح پولیس اصلاحات سے متعلق 9 کمیٹیاں بنائی گئیں، لیکن ان تمام کمیٹیوں کا رزلٹ صفر ہی رہا، تھانہ کلچر تبدیل نہ ہوسکا۔
رواں سال جنوری سے جون تک جرائم کے 1 لاکھ 96 ہزار 762 کیس رپورٹ ہوئے اور 1 ہزار 976 افراد قتل ہوئے، اغوا کے تقریباً 7100، ریپ 1 ہزار 776 اور گینگ ریپ کے 86 کیس رپورٹ ہوئے۔ بعض محکموں میں ایک سیکرٹری کے 6 بار تک تبادلے ہوئے، سیکرٹری خوراک شوکت علی کا بطور سیکرٹری زراعت تبادلہ کیا گیا، پھر مبینہ سفارش پر واپس کیا، پھر سیکرٹری ہائی ایجوکیشن لگایا، پھر تبادلہ واپس ہوا اور اسکے بعد انہیں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لگا دیا گیا۔ 15 روز میں اسسٹنٹ کمشنر مظہر علی کا 5 بار تبادلہ ہوا، ا سی طرح ایک اور اسسٹنٹ کمشنر عابد شوکت کا 15 دنوں میں 4 مرتبہ تبادلہ ہوا، گریڈ 17 کے افسر کیپٹن (ر) شاہ میر اقبال کو بھی 3 ہفتوں میں متعدد بار ایک سے دوسری جگہ تبدیل کیا گیا۔
ایک سال کے دوان مرغی پال سکیم پر کام شروع نہ ہوا جبکہ اورنج لائن ٹرین چلنے کی تاریخ پر تاریخ ملتی رہی۔ حکومت نے 30 فیصد ترقیاتی بجٹ بلدیاتی اداروں کو منتقل ہونے کا دعویٰ کیا لیکن اداروں کو کچھ نہ ملا، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنانے کا دعویٰ بھی دعویٰ ہی رہا۔ ایک سال میں حکومتی اخراجات بھی کم نہ ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دفتر، گھر پر 60 کروڑ کے بجائے 78 کروڑ 80 لاکھ خرچ کئے گئے اور تزئین و آرائش پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے۔ وزیراعلیٰ کے ہیلی کاپٹر پر 22 کروڑ 15 لاکھ 88 ہزار روپے کے اضافی اخراجات کئے گئے، ایئر ٹرانسپورٹ کی مرمت کی مد میں 2 کروڑ 21 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
دوسری جانب حکومت نے قبضہ مافیا کیخلاف آپریشن کیا اور 9 لاکھ کنال زمین واگزار کروائی۔ اس حوالے سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کہتے ہیں کہ پنجاب میں بہت بہتر اقدامات ہوئے ہیں، جس کا رزلٹ آئندہ چند ماہ میں سامنے آئیگا، صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا اس حکومت کے ایک سال میں کسی جگہ بھی کرپشن نہیں ہوئی، کہیں پر کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہوا، عثمان بزدار کی تعیناتی سے کارکردگی بہتر رہی، اخراجات میں کمی واقع ہوئی ہے۔