لاہور: (دنیا نیوز) گاڑی سے ہیروئن برآمدگی کیس میں لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیف سٹی اتھارٹی کی فوٹیج کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے روبرو پیش کیا۔ رانا ثناء اللہ کے وکلا نے درخواست ضمانت پر دلائل دیئے اور نقطہ اٹھایا کہ آئین ہر شہری کی نقل و حرکت کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، رانا ثناء اللہ کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، عدالت نے درخواست پر اے این ایف سے جواب مانگ لیا ہے۔
دوسری جانب اے این ایف نے بھی عدالت میں ایک درخواست دی جس میں رانا ثناء اللہ کے اثاثے منجمند کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کی ابتدائی کارروائی کے بعد رانا ثنا اللہ کو 7 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔ رانا ثنا اللہ کے وکلا نے خدشہ ظاہر کیا کہ اے این ایف نے جو فوٹیج دی ہے وہ مکمل روٹ کی نہیں ہے۔
عدالت کے سامنے اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کا پرس اور انکی گھڑی واپس کر دی۔ رانا ثناء اللہ کی پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔