لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیر داخلہ اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ صلاح الدین کی گرفتاری اور گھر کا پتہ چلنے کے بعد اہلخانہ سے رابطہ نہ کرنا مجرمانہ غفلت ہے۔ لیڈی کا نسٹیبل کو تھپڑ مارا گیا، حکومت اسے بھی تحفظ فراہم نہ کر سکی۔ ایک سال کی حکمرانی میں ملک دس سال پیچھے چلا گیا۔ حکمرانوں نے بند گلی میں ملک کھڑا کر دیا ہے جس سے نکلنے کا راستہ 2020 میں شفاف انتخابات ہے۔ مولانا فضل الرحمن کے لانگ مارچ میں شمولیت کا فیصلہ اے پی سی میں کیا جائیگا۔
صلاح الدین کی ہلاکت، لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ، احسن اقبال نے حکومت پر کڑی تنقید کی۔ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال موضع گورالی میں رحیم یار خان پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق صلاح الدین کے گھر پہنچے اور والد افضال احمد سے تعزیت کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اس واقعے نے پورے پاکستان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ صلاح الدین کی گرفتاری کے بعد گھر کا پتہ چلنے کے بعد اہلخانہ سے رابطہ نہ کرنا مجرمانہ غفلت ہے، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا ئے۔
احسن اقبال نے کہا جس لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارا گیا، حکومت اسے بھی تحفظ فراہم نہ کر سکی۔ قانون اور انتظامیہ مکمل طور پر فیل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا چیف جسٹس پاکستان صلاح الدین اور لیڈی کا نسٹیبل کے واقعات کا از خود نوٹس لیں۔
احسن اقبال نے کہا ایک سال کی حکمرانی میں ملک دس سال پیچھے چلا گیا، اناڑیوں سے بربادی ہو سکتی ہے ملک نہیں چلائے جا سکتے۔