اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر نے مقبوضہ کشمیر سے فوری طور پر کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ بھارت کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کر لی گئی۔ دفتر خارجہ حکام نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر 6 ہزار سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کرنے کی اطلاعات مل چکی ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس پروفیسر ساجد میر کے زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے دفتر خارجہ کے حکام نے بتایا کہ 5 اگست کے بعد بھارت نے بڑے پیمانے پر مقبوضہ کشمیر سے نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ مقبوضہ وادی میں جیلیں بھر جانے کے بعد اب لوگوں کو کشمیر سے باہر منتقل کرنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
کمیٹی اجلاس میں یاسین ملک کے پاکستان میں نمائندے رفیق ڈار نے بھی خصوصی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو خدشہ ہے بھارت کہیں یاسین ملک کو پھانسی کی سزا نہ سنا دے کیونکہ انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سینیٹر رحمان ملک نے اجلاس میں وزارت خارجہ کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر پاکستان بھارتی حکومت کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلائے۔
کمیٹی نے بھارتی مظالم کے خلاف متفقہ طور مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے کرفیو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔