اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت کا قومی پارلیمنٹیرین کانفرنس برائے کشمیر سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست کو غیر قانونی، غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام اٹھایا۔ مودی نے بھارت میں نسل پرستی کی آگ خود لگائی۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے ہندو تعصب کو بھانپ کر الگ مملکت بنانے کا تہیہ کیا۔ بھارت آج اپنی تاریخ سے جنگ کر رہا ہے۔ بھارت نے آسام میں لاکھوں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کر دیا۔ بھارت میں کوئی کشمیر کی بات کرے تو اس کا جینا حرام کر دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کشمیر کو آزاد کرانے کیلئے کوشاں ہیں۔ جواہرلعل نہرو نے اقوام متحدہ میں کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر چکا ہے۔ تنازع کے حل کی طرف جانا ہوگا۔ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو طاقت کے زور سے نہیں دبایا جا سکتا۔
صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجے۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے۔ ہر شخص موبائل فون کے ذریعے بھارتی مظالم دنیا تک پہنچائے۔