لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان آج بھی خود کو پوليو فري ملک بنانے کے لئے جتن کر رہا ہے۔ دن منانے کا مقصد یہی ہے کہ حکومت اور عوام ایک پیج پر آ کر اس وائرس کو ختم کر سکیں۔
عالمی اداروں کی توجہ اور آگاہی سے دنیا بھر میں پولیو کا 99 فیصد خاتمہ کیا جا چکا ہے۔ بدقسمتی سے تین ممالک پاکستان، نائیجیریا اور افغانستان میں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے۔ پاکستان سے پولیو وائرس دیگر ممالک کو منتقل ہونے کے خدشے کے پیش نظر سفری پابندیوں کا بھی سامنا ہے۔
1988ء میں عالمی اداراہ صحت نے پولیو کو سال 2000ء تک مکمل طور پر ختم کرنے کی قرارداد منظور کی۔ سال 2002ء میں عالمی ادارہ صحت نے یورپ کو پولیو سے پاک قرار دیا۔ یہ وائرس اب بھی پاکستان سمیت کئی ممالک کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے۔
2015ء میں پاکستان میں پولیو کے 54 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 2 کا تعلق پنجاب سے تھا۔ 2016ء میں پاکستان میں پولیو کے 20 کیس سامنے آئے۔ 2017ء میں 8
جبکہ 2018ء میں 12 کیس سامنے آئے اور رواں برس پولیو کے 72 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 5 کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔
پاکستان میں چند سال پہلے تک پولیو میں کمی کا رحجان پایا جا رہا تھا۔ اب بھی یہ وائرس خطرے کی سطح سے نیچے ہے لیکن فوری اور جامع اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔