اسلام آباد: (دنیا نیوز) جے یو آئی کی حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، مولانا فضل الرحمان کے زیر صدارت اجلاس میں دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی کا مشاورتی اجلاس ختم ہو گیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں رہبر کمیٹی کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ رہبر کمیٹی نے اجتماعی استعفوں، ملک گیر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزادی مارچ کے شرکا کو قیادت کے اگلے حکم کا انتظار ہے۔
ادھر وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کرتے ہوئے ریڈ زون جانے والے راستوں کو مکمل بند کر دیا گیا ہے۔ زیرو پوائنٹ سے ریڈ زون تک 8 ہزار پولیس اہلکار تعینات کرتے ہوئے نفری کو آنسو گیس، شیلڈز اور دیگر سامان مہیا کر دیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ریڈ زون کو سرینا چوک، نادرا چوک، ایکسپریس چوک، میریٹ اور بری امام کی جانب سے آنے والے راستوں پر مٹی سے بھرے کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا ہے۔
حساس عمارتوں پر پاک فوج اور رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون کے بیرونی جانب پولیس نے حصار بنا لیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن وقار الدین سید کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ پولیس حکام نے واضح کر دیا ہے کہ مظاہرین کو کسی صورت ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ جمعہ کو اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دینے کیلئے صرف دو دن کا وقت دیا تھا، جو اب ختم ہو گیا ہے۔