اسلام آباد: (دنیا نیوز) احساس گریجویٹ سکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب، پروگرام کے تحت ہر سال 50 ہزار طلبہ کو تعلیمی وظائف دیئے جائیں گے، غریب گھرانوں کےلیے راشن پروگرام بھی متعارف کرایا جائے گا۔
احساس گریجویٹ سکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن احساس پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشترکا کہنا تھا کہ آج ملکی تاریخ کی سب سے بڑی سکالرشپ سکیم کا آغاز ہو رہا ہے۔ سابقہ حکومتیں پی ایچ ڈی اور پوسٹ گریجویٹس سکالرشپس پر توجہ دیتی تھیں، ملکی تاریخ پہلی دفعہ انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کا مقصد غریب طلبہ کی مالی معاونت اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ غربت کے خاتمہ کیلئے انڈر گریجویٹس سکیم زیادہ معاون ثابت ہوتی ہیں۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ سکالرشپ سکیم میں میرٹ کے ساتھ مالی معاونت کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ طالب علموں کو سکیم کے تحت ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ مستحق طلبہ کیلئے وظیفہ کی بہت اہمیت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سکالرشپ پروگرام میں 2 فیصد کوٹہ معذور افراد کیلئے مختص ہے۔ ایک سال میں 50 ہزار سے زائد سکالرشپ دیئے جائیں گے۔ تمام سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبہ سکالرشپ کیلئے اہل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت پورٹل کھول دیا گیا ہے۔ درخواستوں کی وصولی جاری ہے۔ احساس پروگرام کے تحت غیر ہنرمند مزدوروں کیلئے پروگرام شروع کریں گے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے بچے بھی بڑے پیمانے پر اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ بڑے پیمانے پر انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام کا آغاز انقلاب ثابت ہوگا۔ سکالرشپ پروگرام غریب اور مستحق طلبہ کو مالی طور پر مستحکم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں نصاب تعلیم کیلئے نمایاں پیشرفت ہو چکی ہے۔ ملک سے تعلیم سمیت ہر شعبہ سے ناانصافی کا خاتمہ کریں گے۔