اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان سے سکھ کمیونٹی کی فلاحی تنظیم کے صدر ڈاکٹر مہندر سنگھ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی ہے۔
سکھ کمیونٹی کی فلاحی تنظیم کے صدر کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات میں وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران سکھ کمیونٹی کی فلاحی تنظیم کے صدر ڈاکٹر مہندر سنگھ نے کرتارپور راہداری کھولنے کے تاریخی فیصلے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔
اس ملاقات کے بعد اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹر مہندر سنگھ نے ننکانہ صاحب اور کرتارپور راہداری پر ریسٹ ہاؤسز اور ترقیاتی منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔
سکھ رہنما نے یقین دہانی کرائی کہ پہلے مرحلے کے دوران 50 کروڑ پاؤنڈز (تقریباً ایک کھرب روپے) کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے انفرااسٹرکچر منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کرنے پر مہندر سنگھ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
کرتار پور کا مقام اور تاریخی اہمیت
کرتارپور گوردوارہ ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں واقع ہے جو بھارتی سرحد سے کچھ دوری پر ہے، گوردوارہ دربار صاحب 1539 میں قائم کیا گیا۔
لاہور سے تقریباً 120 کلومیٹر کی مسافت پر ضلع نارووال میں دریائے راوی کے کنارے ایک بستی ہے جسے کرتارپور کہا جاتا ہے۔
نارووال شکر گڑھ روڈ سے کچے راستے پر اتریں تو گوردوارہ کرتار پور کا سفید گنبد نظر آنے لگتا ہے، یہ گوردوارہ مہاراجہ پٹیالہ بھوپندر سنگھ بہادر نے 1921 سے 1929 کے درمیان تعمیر کروایا تھا۔
بابا گرونانک نے وفات سے قبل 18 برس اس جگہ قیام کیا اور گرونانک کا انتقال بھی کرتارپور میں اسی جگہ پر ہوا۔ گرو نانک مہاراج نے اپنی زندگی کے آخری ایام یہیں بسر کیے اور اُن کی سمادھی اور قبر بھی یہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کرتارپور سکھوں کے لیے مقدس مقام ہے۔