بھارتی پنجاب میں وزیراعظم عمران خان کے بینرز لگ گئے

Last Updated On 05 November,2019 11:14 pm

امرتسر: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے بینرز بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں لگ گئے۔

 

یاد رہے کہ پاکستان کی طرف سے بڑی سفارتی کامیابی بھارت کو ہضم نہیں ہو رہی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے بھارتی سابق کرکٹر اور کانگریس پارٹی کے رہنما نوجوت سنگھ سندھو کو کرتار پور راہداری کے حوالے سے بتایا تھا کہ پاکستان اس حوالے سے ایک قدم بڑھاتے ہوئے کرتار پور راہداری منصوبہ سکھ برادری کے لیے کھولنا چاہتا ہے۔

پاکستان کی طرف سے 11 ماہ کے کم عرصے کے اندر کرتار پور راہداری مکمل کی گئی اور سکھوں کے لیے 4 ایکڑ کے گوردوارے کو 42 ایکڑ تک وسیع کیا گیا، گوردوارے کے گرد 800 ایکڑ اراضی دربار صاحب کے لیے مختص کی گئی ہے، اس کے علاوہ گوردوارے سے محلقہ 26 ایکڑ پر باغات اور36 ایکڑ پر فصلیں اگائی جا رہی ہیں۔

اب خبر بھارتی پنجاب سے آئی ہے جہاں عمران خان کے بینر لگ گئے ہیں، کرتارپور راہداری کے افتتاح سے قبل ہی وزیراعظم عمران خان کو اصل ہیرو قرار دیتے ہوئے انکے حق میں بل بورڈ آویزاں کر دیا گیا۔

بھارتی پنجاب کے بڑے شہر امرتسر میں کرتار پور راہداری کے حوالے سے بل بورڈ لگا دیا گیا ہے جس میں عمران خان کے ساتھ ساتھ سابق کرکٹر اور کانگریس کے رکن اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو کی تصاویر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپور منصوبے کے خلاف بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈہ جھوٹا قرار

امرتسر میں لگائے گئے بل بورڈ کا متن ہے کہ کرتارپور راہداری کے اصل ہیرو نوجوت سنگھ سدھو اور عمران خان ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے حق میں بل بورڈ ماسٹر ہر پال سنگھ کی جانب سے لگایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے جس میں شرکت کے لیے سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ منموہن سنگھ نے ایک عام شہری کی حیثیت سے تقریب میں شرکت پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔

بھارت نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے 575 افراد کی فہرست پاکستانی حکام کو بھیجوا دی ہے تاہم اس میں نوجوت سنگھ سدھو کا نام شامل نہیں تھا اس لیے انہیں بھی باقاعدہ دعوت دی گئی۔

کرتار پور کا مقام اور تاریخی اہمیت

کرتارپور گوردوارہ ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں واقع ہے جو بھارتی سرحد سے کچھ دوری پر ہے، گوردوارہ دربار صاحب 1539 میں قائم کیا گیا۔

لاہور سے تقریباً 120 کلومیٹر کی مسافت پر ضلع نارووال میں دریائے راوی کے کنارے ایک بستی ہے جسے کرتارپور کہا جاتا ہے۔

نارووال شکر گڑھ روڈ سے کچے راستے پر اتریں تو گوردوارہ کرتار پور کا سفید گنبد نظر آنے لگتا ہے، یہ گوردوارہ مہاراجہ پٹیالہ بھوپندر سنگھ بہادر نے 1921 سے 1929 کے درمیان تعمیر کروایا تھا۔

بابا گرونانک نے وفات سے قبل 18 برس اس جگہ قیام کیا اور گرونانک کا انتقال بھی کرتارپور میں اسی جگہ پر ہوا۔ گرو نانک مہاراج نے اپنی زندگی کے آخری ایام یہیں بسر کیے اور اُن کی سمادھی اور قبر بھی یہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کرتارپور سکھوں کے لیے مقدس مقام ہے۔