نارووال: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ کرتار پور راہداری منصوبہ اتنا جلد مکمل ہو جائے گا، مسئلہ کشمیر حل ہوا تو برصغیر میں بہت بڑی خوشحالی آئے گی۔ مودی کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں اور برصغیر کو آزاد کر دیں۔
کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سکھ برادری کو خوش آمدید کہتا ہوں، بابا گرو نانک کی 550 ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتا ہوں، سدھونے دل سے شاعری کی۔ خوشی ہے آپ کے ساتھ یہ دن منایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے وہ بہت افسوسناک ہے، وہاں وادی میں موجود 80 لاکھ لوگوں پر 9 لاکھ فوج تعینات کی گئی ہے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، یہ زمین کا مسئلہ نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں تاکہ لوگ انسانوں کی طرح رہ سکیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ سکھوں کے لیے بہت اہم مقام ہے، یہاں وہ بغیر ویزے آ سکتے ہیں، یہ ہندوستان کے سکھ کے لیے بڑا تحفہ ہے، مجھے امید ہے کہ یہ ایک شروعات ہے، انشاء اللہ ایک دن ہمارے حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔ گرونانک کے فلسفے میں بھی انسانیت ہے۔ اسلام میں ایک انسانیت کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ جو نفرتیں 70 سال سے اس مسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے رہا ہے، مجھے لگتا ہے کہ جرمنی اور فرانس جس نے بہت جنگیں لڑیں آج امن ہے، وہاں جنگ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، دونوں ممالک میں تجارت کھولی ہے، سرحدیں کھولی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہوا تو برصغیر میں بہت بڑی خوشحالی آئے گی، انشاء اللہ مجھے یقین ہے کہ یہ دن دور نہیں ہے۔ مودی اگر میری بات سن رہے ہیں تو کہتا ہوں انصاف سے امن ہوتا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔ سترسال سے کشمیرمسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے نفرتیں بڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ربّ انسانوں کا خدا ہے، ہمارے نبی ﷺ سارے انسانوں کے لیے رحمت بن کر ائے، اللہ کے پیغمبرانسانیت کے لیے پیغام لیکرآئے،نیلسن منڈیلا کو ہمیشہ لوگ یاد رکھیں گے، انہوں نے انسانیت کے لیے بہت بڑا کام کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جلد میں نے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا تو سب سے پہلے بھارت کو امن کا پیغام بھیجا، نریندر مودی نے ہماری پیشکش کو قبول نہیں کیا، بھارتی وزیراعظم کو کہا تھا کہ بارڈر کھل جائے، تجارت ہو توغربت ختم ہو سکتی ہے۔ ایک دن ہمارے بھارت کے ساتھ وہ حالات ہوں گے جو ہونے چاہیں تھے۔
اس سے قبل پاکستان نے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے امن کی نئی راہیں کھول دیں۔ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں بھارتی سیاستدان نوجوت سدھو، سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، موجودہ وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب اور اداکار اور بی جے پی کے سیاستدان سنی دیول نے بھی شرکت کی۔
کرتار پور زیرو پوائنٹس کے گیٹ سے سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ سکھ یاتریوں کا وفد پہنچا جسے پاکستانی حکام نے خوش آمدید کہا، بھارتی پنجاب کے وزیراعلی امریندر سنگھ بھی پاکستان پہنچے۔ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ آج سکھ برادری کیلئے بہت بڑا دن ہے، راہداری کھولنے سے پاک بھارت تعلقات میں نمایاں بہتری آئیگی۔
بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جیسے لوگ تاریخ بنایا کرتے ہیں۔
سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جیسے لوگ تاریخ رقم کرتے ہیں، عمران خان آپ کو احساس نہیں کہ سکھ قوم آپ کو کہاں لے جائے گی، کرتار پور راہداری سکھ قوم پر احسان ہے، عمران خان وہ سکندر ہیں جو لوگوں کے دلوں میں راج کرتے ہیں، آپ نے سکھ قوم کے دلوں کو فتح کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکھوں کی 4 نسلیں اپنے باپ کے گھرآنے کو ترستی رہیں، سکھ دنیا میں عمران خان کے ترجمان بن کر جائیں گے، تقسیم ہند کے بعد پہلی بار یہ تاریں آج گری ہیں، اس سے بڑی مرہم تاریخ میں کبھی نہیں رکھی گئی، 72 سال میں سکھوں کی آواز کسی نے نہیں سنی تھی، تقسیم ہند کے بعد پہلی بار پاک بھارت سرحد کی رکاوٹیں ختم ہوئیں۔