لاہور: (دنیا نیوز) بھارتی حکومت نے نوجوت سنگھ سدھو کو واہگہ کے راستے پاکستان آنے سے روک دیا، 5 روز کے ویزہ کے باوجود عین وقت پر اٹاری پر روک لیا۔
نوجوت سنگھ سدھو کے استقبال کے لے واہگہ پر موجود افراد واپس چلے گئے، جمعہ کے روز بھارتی حکام نے سدھو کو واہگہ سے اجازت کی یقین دہانی کروائی تھی، سدھو آج واہگہ پہنچے تو بھارتی حکام نے روک لیا، نوجوت سدھو اب کرتارپور سے آئیں گے۔
واضح رہے 18 اگست 2018 کو وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی خوشخبری سنائی۔ 28 نومبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔
14 مارچ کو اٹاری کے مقام پر پاکستان اور بھارت کے وفود کی سطح پر پہلے مذاکرات ہوئے اور 14 جولائی کو کرتار پور راہداری کے حوا لے سے واہگہ کے مقام پر اجلاس ہوا، دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں میں تین سے زائد ملاقاتیں ہوئیں اور انفراسٹرکچر پر اتفاق کیا گیا۔
30 ستمبر کو پاکستان نے سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کو راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی لیکن فی یاتری 20 ڈالرز فیس کے معاملے پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔ 21 اکتوبر کو بھارت نے پاکستان کی شرط مان لی اور 24 اکتوبر کو معاہدے کی تاریخ طے پا گئی۔ یوں ایک سال کی قلیل مدت میں پاکستان نے دنیا بھر کی سکھ برادری کو کرتاپور راہداری کا تحفہ دے دیا۔