لاہور: (محمد حسن رضا سے) پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ موجودہ حکومت میں بھی ٹھپ ہوگیا اور صاف پانی کی فراہمی کے لئے 19 اجلاس ہو ئے لیکن 8 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق کوئی محکمہ بھی بغیر پی سی ون اور پلاننگ کے فنڈز جاری کرنے کے حق میں نہیں، آب پاک اتھارٹی نے فنڈز تو مانگ لئے لیکن پی سی ون تاحال نہ بنا یا جا سکا، گورنر ہاؤس، سی ایم سیکرٹریٹ، پی اینڈ ڈی، ہاؤسنگ، وزارت خزانہ میں فائل گھومنے لگی۔
وزیراعظم عمران خان نے صاف پانی فراہمی کے منصوبے کا ٹاسک چودھری سرور کی خواہش پر انہیں دیا تھا اور پھر گورنر پنجاب چودھری سرور کے کہنے پر آب پاک اتھارٹی بنائی گئی تھی۔ بعد ازاں محکمہ ہاؤسنگ سے فنڈز دینے کے لئے کہا گیا لیکن محکمہ ہائوسنگ نے محکمہ خزانہ پنجاب، محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی سے فنڈز جاری کرنے کے لئے کہا تو محکمہ ترقیاتی ومنصوبہ بندی نے فنڈز جاری ہونے سے قبل متعدد اعتراضات اٹھا دئیے تاہم محکمہ ہائوسنگ کی جانب سے کوئی واضح جواب نہ دیا جا سکا۔
بورڈ کی جانب سے کہا گیا کہ پی سی ون منظوری کے بعد فنڈز جاری ہوں گے۔ اس حوالے سے محکمہ ہائوسنگ پنجاب کے حکام کہتے ہیں کہ صاف پانی کی فراہمی کے لئے جلد فنڈز جاری کروالئے جائیں گے جبکہ محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام کہتے ہیں کہ صوبائی ترقیاتی بورڈ کی منظوری کے بغیر فنڈز جاری نہیں کر سکتے۔