لاہور: ( روزنامہ دنیا) پنجاب میں بزدار حکومت نے منفرد ریکارڈ بنا دیا، جس کے تحت 16 ماہ میں 266 افسروں کے تبادلے کئے گئے، ایک افسر کا کئی کئی بار بھی تبادلہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے پالیسی بنائی تھی کہ ایک عہدے پر کم از کم ایک سال تک افسر تعینات رہے گا تاہم بزدار حکومت اپنی پالیسی کے برعکس اقدامات کرتی رہی۔ اب ایک بار پھر صوبے میں تبدیلیوں کی خبر پر کام تقریباً ٹھپ ہو کر رہ گیا اور محکموں میں تقریبا 8 اہم اجلاس بھی ملتوی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو نیا چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ سردارعثمان بزدار کی ہونے والی ملاقات میں کیا گیا جبکہ دیگر عہدوں پربھی اکھاڑ پچھاڑ کیلئے فہرست تیارکرلی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے متعدد افسروں کے پنجاب سے تبادلے کر دیئے جائیں گے، وفاق اور دیگر صوبوں سے افسروں کی خدمات پنجاب میں دی جائیں گی۔
روزنامہ دنیا کی تحقیقات کے مطابق بزدار حکومت میں 16 ماہ کے دوران سیکرٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی پی او ز کے آئے روز تبادلے ہوئے۔ سیکرٹری ہایئر ایجوکیشن 6 بار، سیکرٹری صحت 3 بار، سیکرٹری سکولز 4 بار تبدیل ہوئے، سیکرٹری پراسیکیوشنز 2 بار، سیکرٹری سروسز 4 بار جبکہ سیکرٹری انڈسٹریز 3 بار تبدیل ہوئے، سیکرٹری ایکسائز، ٹرانسپورٹ اور خوراک کے تین تین بار تبادلے ہوئے۔
کمشنر ڈی جی خان 4 بار، کمشنر گوجرانوالہ 2 بار، کمشنر راولپنڈی اور ملتان کے دو دو بار تبادلے ہوئے، ڈپٹی کمشنر بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خان، فیصل آباد، ساہیوال، سیالکوٹ، پاکپتن کے تین تین بار تبادلے ہوئے، ڈی جی پی ایچ اے 3 بار، کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو اور ایم ڈی بھی 2 سے 3 بار تبدیل ہو چکے۔ ایک افسر کو تین بار یا پھر بعض افسروں کو 9 بار تک تبدیل کیا جاچکا ہے۔
سیکرٹری خوراک شوکت علی کا تبادلہ کر کے سیکرٹری زراعت لگایا گیا پھر واپس سیکرٹری خوراک، تیسرے دن آرڈر پھر واپس اور چیئرمین سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لگادیا گیا۔ اسی حکومت میں 15 روز میں اسسٹنٹ کمشنر عابد شوکت کا 5 بار تبادلہ ہوا۔ سیکرٹری مواصلات طاہر خورشید نے پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ بننے پر اپنے داماد کو ہی نواز دیا اور فضل ربی چیمہ کو اسسٹنٹ کمشنر لاہور سے تبدیل کر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو فیصل آباد تعینات کر دیا یہاں پر تعینات محمد طارق خان کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ ڈی پی او پاکپتن، ساہیوال، اوکاڑہ، گجرات، سیالکوٹ کے بھی تبادلے ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اب پنجاب میں 7 سیکرٹریز، 4 کمشنرز، 15 ڈی پی اوز، 1 آر پی او اور 17 ڈپٹی کمشنرز کو تبدیل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنرز اور متعدد رجسٹرارز کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔