لاہور: (لیاقت انصاری، محمد حسن رضا سے) پنجاب میں وزرا کی وزارتوں میں ممکنہ ردو بدل کے حوالے سے مشاورتی عمل میں تیزی آگئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے متعدد معاملات میں عثمان بزدار کو ہدایات جاری کر دی ہیں، بنیادی عوامی ضرورتوں والے محکموں کا چارج متحرک وزرا کودینے کا فیصلہ کرلیا گیا، بلدیاتی انتخابات کون کروائے گا، حکومت پنجاب کو متحرک ٹیم کی تلاش ہے، ناقص کارکردگی کے حامل وزرا کے محکموں کی تبدیلی کیلئے مانیٹرنگ حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی۔
پنجاب میں وزرا کے محکموں کی تبدیلیوں کے حوالے سے بھی مشاورت کی جا رہی ہے جبکہ آئندہ سال کے شروع میں بلدیاتی انتخابات کے بڑے ٹاسک کیلئے بھی تحریک انصاف کو پنجاب میں متحرک ٹیم کی ضرورت ہے، اس وقت لوکل گورنمنٹ کا کوئی وزیر نہیں، چارج وزیراعلیٰ کے پاس ہے، پارٹی کی کور کمیٹی کے اہم ترین رکن علیم خان تاحال کابینہ سے باہر ہیں، علیم خان کے کابینہ میں آئندہ کردار بارے بھی پارٹی میں اعلیٰ سطح کی مشاورت جاری ہے، میانوالی سے سبطین خان نیب کیس کے باعث از خود مستعفی ہوئے، سبطین خان کے وزارت کے معاملات پر بھی غور کیا جا رہا ہے، ملک اسد کھوکھر کو تاحال وزرات نہ مل سکی، حلف اٹھائے کئی ماہ ہوگئے ہیں۔
ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عوام کو د رپیش مشکلات بھی حکومتی ایوانوں میں زیر غور ہیں، ٹرانسپورٹ کے وزیر جہانزیب کچھی کی کارکردگی بارے مانیٹرنگ جاری ہے، وزیر کالونیز فیاض الحسن چوہان کی اپنی وزارت سے زیادہ وزارت اطلاعات میں دلچسپی سامنے آ رہی ہے، محکمہ ایکسائز کئی ما ہ گزر جانے کے باوجود نمبر پلیٹس کے اجرا میں ناکام ہے، محکمہ ایکسائز کو نمبر پلیٹس کے معاملے پر وزیراعلیٰ 14 دن کی ڈیڈ لائن دے چکے ہیں، کارکردگی کے لحاظ سے وزیر ایکسائز حافظ ممتاز کی وزارت کی بھی مانیٹرنگ جاری ہے، دیگر محکموں کی بھی مانیٹرنگ رپورٹ کے تناظر میں وزرا کے محکموں میں ردوبدل کے فیصلے ہونگے اور حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان سے حاصل کی جائے گی۔
ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان ہمیشہ سے ہی ایک بات کرتے رہے کہ عوام کے بنیادی مسائل کو فوری حل کرنا ہو گا مگر عوام سے جڑے بنیادی مسائل حل ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے لیکن وزرا کی جانب سے سب اچھا کی رپورٹ ہی دی جاتی رہی، جبکہ اب عمران خان کی جانب سے مختلف اداروں کی غیر جانبدار انہ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ بعض وزرا کام پر کم جبکہ دیگر کاموں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، اور محکموں کے معاملات ان سے کنٹرول نہیں ہوئے، یہاں تک کے ان کے محکموں کے معاملات کو دیگر وزرا کو شامل کر کے کنٹرول کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اب ان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ پی ٹی آئی حکومت پنجاب میں کچھ مثبت اقدامات کر سکے اور عوام کے مسائل کا فوری حل ان کے ایجنڈے کا حصہ ہو۔