اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کے لیے شہباز شریف کی جانب سے بھیجے گئے ناموں پر وزیراعظم آفس نے اعتراض لگا دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دئیے گئے ناموں پر تحفظات کا اظہار کر دیا، وزیراعظم چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ غیر متنازعہ شخصیت کو دینے پر تیار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر محمود کھوسہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسیل سیکرٹری رہے ہیں، ناصر کھوسہ ورلڈ بینک سمیت شہباز شریف کے دور حکومت میں چیف سیکرٹری پنجاب تعینات رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ناصر محمود کھوسہ کو شریف خاندان کے قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، جلیل عباس جیلانی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی رفقا میں سے ہے، اخلاق احمد تارڑ سابق وفاقی سیکرٹری کے طور پر کام کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر تین نام ارسال کیے تھے۔
شہباز شریف نے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام وزیراعظم کو بھجوا دئیے۔ انہوں نے اپنے خط میں کہا میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب اور اہل ہیں، امید ہے ان افراد کی اہلیت کی آپ پذیرائی کریں گے۔
خط میں مزید کہا گیا تھا کہ آرٹیکل 213 ٹو اے کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کرے، آئین کے تحت آپ کو مشاورت کا یہ عمل بہت پہلے شروع کرنا چاہئے تھا، الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے سے بچانے کیلئے مشاورت کر رہا ہوں، ہمیں عدالتی حکم کا پورا احترام ہے، متعلقہ آئینی شقوں کو پورا کرنا لازم ہے۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے خط چئیرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کے 5 نومبر کے مراسلے کے جواب میں لکھا۔ خط میں سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کے لئے 3، 3 نام بھی تحریر ہیں۔ سندھ کے لئے نثار درانی، جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام جبکہ بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی، محمد روف عطاء اور راحیلہ درانی کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔
مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے نام تجویز کر دیے، وزیراعظم نے چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خط کا جواب دیدیا خط کی کاپی چیرمین سینٹ صادق سنجرانی اور سپیکر اسد قیصر کو ارسال سندھ کے لیے جسٹس (ر) صادق بھٹی، جسٹس (ر) نور الحق قریشی ؤر عبدالجبار قریشی کے نام تجویز کیے گئے ہیں، بلوچستان سے ڈاکٹر فیض کاکڑ، نوید جان بلوچ ، امان اللہ بلوچ کے نام شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت نے صوبائی الیکشن کمشنر کےلیے تین نام تجویز کردیے تھے جن میں جسٹس (ر) صادق حسین بھٹی، سابق جج نوراللہ قریشی اور عبدالجبارقریشی شامل ہیں۔
صادق حسین بھٹی نے ہائیکورٹ میں جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔نور اللہ قریشی نے سندھ کے کوٹے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں جج کے فرائض انجام دیے۔ تجویز کردہ تیسرا نام عبدالجبار قریشی ایڈووکیٹ کا ہے، جواسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ رہ چکے ہیں۔ اس وقت ڈپٹی اٹارنی جنرل ون ہیں۔