لاہور: (محمد حسن رضا سے) پنجاب حکومت نے تمام محکموں اور فیلڈ افسروں کی کارکردگی کا آڈٹ کرانے اور نچلی سطح تک تبادلوں کی منظوری دیدی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس سے منظوری ملنے کے بعد چیف سیکرٹری میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان نے پرفارمنس آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری شوکت علی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ آڈٹ رپورٹ کو دیکھتے ہوئے افسروں، ملازموں کو عہدوں سے ہٹایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں 90 فیصد اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلدار، پٹواری، ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسر سفارشی و سیاسی بنیادوں پر تعینات ہوئے تھے، حکومتی فیصلے کے مطابق کرپشن میں ملوث ملازموں کو فارغ کیا جائے گا جبکہ بار بار تبدیل ہونے والے افسروں کو اوایس ڈی بنایا جائے گا اور ان کو کسی بھی اہم عہدے پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس سے ظاہر ہوا ہے کہ پنجاب کے تھانوں میں مبینہ طور پر رشوت عام ہے اور میرٹ پر انصاف فراہم نہیں کیا جاتا۔ اس حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کا کہنا ہے کہ پرفارمنس آڈٹ میں نااہل اور کرپٹ افراد کی نشاندہی ہوسکے گی، نچلی سطح پر تبدیلی لانی ضروری ہے، ڈپٹی کمشنرز کو بااختیار بنایا گیا ہے۔