پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے صوبے میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کرتے ہوئے روزمرہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر بھی توجہ مرکز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے زیر صدارت مہنگائی پر قابو پانے سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کمیشن ایجنٹوں اور آڑھتیوں کو بھی لگام دینے اور روزمرہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں پرتوجہ مرکوز کرنے کی ہدایات دیں۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے۔ انہوں نے افغانستان سے سبزیوں اورپھلوں کی درآمد کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ہدایت جاری کیں۔
بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ نومبر میں 537 اشیائے خورونوش یونٹوں کا معائنہ کیا گیا۔ 26 ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمات درج اور گودام سیل کیے گئے۔
اس کے علاوہ ملاوٹ کی روک تھام کےلیے 5806 یونٹوں کا معائنہ کیا گیا۔ ملاوٹ کرنے والوں کو 55 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔ 28 ایف آئی آر اور 291 یونٹس سیل کئے گئے۔
گزشتہ ماہ 1 لاکھ 37 ہزار ملاوٹ شدہ اشیا تلف کی گئیں۔ غیر قانونی ادویات کی روک تھام کے لیے 827 کارروائیاں کیں۔ زرعی اشیا میں ملاوٹ کی روک تھام کے لیے 705 چھاپے مارے گئے۔ صوبے میں عارضی بنیادوں پر 97 کسان مارکیٹ قائم کی گئیں۔