لاہور: (دنیا نیوز) پی آئی سی حملے کے مقدمات میں نامزد وکلا کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈاؤن کی تیاریاں، انویسٹی گیشن ونگ نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں نامزد وکلا کو گرفتار کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں فوٹیجز کی مدد سے گرفتاریاں کی جائیں گی، پولیس اب تک 34 وکلا کو گرفتار کرچکی ہے، گرفتار وکلا کو آج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، پولیس اور ایلیٹ فورس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔
ادھر وکلا کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز نے حاصل کرلی۔ وکلا نے ہسپتال عملے، مریض اور لواحقین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکلاء گروہ کی شکل میں اندر آئے اور جو چیز ہاتھ لگی وہ اٹھا کے پھینکتے گئے، وکلاء نے آتے ہی ہسپتال میں کھڑے اور بیٹھے مریضوں، ان کے لواحقین اور دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، وکلاء کی جانب سے ایمرجنسی میں ڈنڈے برسائے گئے اور قیمتی چیزوں کو توڑا گیا۔ وکلا ہسپتال کی ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔
دوسری جانب سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کل کچھ وکلاء نے احتجاج کو سیاسی رنگ دیا، پولیس نے کل مظاہرین کو روکا اور 2 مرتبہ ہسپتال سے باہر دھکیلا، ملزمان کیخلاف مقدمات درج ہوچکے ہیں، جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، کوئی بھی قانون سی بالاتر نہیں ہے۔