لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب نے 24 گھنٹے میں پی آئی سی کی ایمرجنسی بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم دیگر شعبے آج بھی غیر فعال ہیں جس سے ہزاروں مریض متاثر ہوئے، خوفزدہ عملہ بھی ڈیوٹی پر نہ پہنچا، او پی ڈی ہفتے کو کھلنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں وکلا گردی کا نشانہ بنے والی پی آئی سی کی ایمرجنسی کو تین روز بعد کھول دیا گیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے کہا کہ مریضوں کو پہلے سے زیاد بہترین علاج کی سہولیات فراہم کریں گے۔ ادھر وکلا رہنما بھی پھول لے کر پی آئی سی پہنچ گئے، انہوں نے مریضوں کی عیادت کی۔
اس سے قبل مارچ برائے تحفظ پنجاب انسٹیٹیوٹ کارڈیالوجی کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکٹروں سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں شمعیں اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرینڈ ہیلتھ لائنس کے چیئرمین ڈاکٹر حسیب نے کہا کہ وکلا کی توڑ پھوڑ سے پی آئی سی میں زیر علاج مریضوں سمیت ہسپتال میں موجود ہر کسی کو جان کے لالے پڑے گئے تھے۔
سی ای او پی آئی سی ڈاکٹر ثاقب کا کہنا تھا کہ وکلا کی توڑ پھوڑ کے بعد بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، ایمرجنسی کو اوپن کر دیا گیا ہے جبکہ او پی ڈی بھی کل کھول دی جائے گی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر قاسم کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر قانون اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسین راشد اگر پہلے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے تو یہ نوبت ہی نہ آتی۔