لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی واقعے میں قصور وار کا تعین کرے گی۔
کمیٹی وکلا، ڈاکٹر اور پولیس کے سانحہ میں کردار کا تعین کرے گی، آئندہ ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے اس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا، انکوائری کمیٹی میں شامل ارکان کے نام فائنل کرنے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
ادھر لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی آئی سی حملے میں گرفتار وکلا کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر، ایس ایچ او شادمان اور ڈی ایس پی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
ایڈوکیٹ ندیم سرور نے وکلا کے گھروں پر چھاپے مارنے کے اقدام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وکلا کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کرے، گرفتاریاں روکی جائیں۔
دوسری جانب پی آئی سی میں لیڈی ڈاکٹر پر تشدد کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ لیڈی ڈاکٹر فضا نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے حملہ کرنے والے وکلا کی شناخت کرلی اور بیان بھی ریکارڈ کرا لیا۔
سانحہ پی آئی سی میں تباہ ہونے والی گاڑیوں کے مالکان کو چیک تقسیم کئے گئے، ایم ایس سروسز ہسپتال کی جانب ڈاکٹرز و دیگر عملے میں چیک تقسیم کیے گئے، 800 سی سی گاڑیوں کو 50 ہزار، 1000 سی سی گاڑیوں کو 75 ہزار روپے کاچیک دیا گیا جبکہ 13سو سی سی گاڑیوں کو ایک لاکھ 50 ہزار اور 16 سو سی سی گاڑیوں کو 2 لاکھ کا چیک دیا گیا۔