اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق اس اہم اجلاس کی صدارت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کریں گے۔ اٹارنی جنرل اور قانونی ٹیم سپریم کورٹ کے فیصلے پر اجلاس کے شرکا کو آگاہ کریں گے۔
اجلاس میں عدالت عالیہ کے تفصیلی فیصلے کے قانونی پہلوؤں اور صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ حکومتی بیانیے پر مشاورت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ آرمی چیف کی توسیع کے معاملے کا ہمیشہ کیلئے حل نکالے: سپریم کورٹ
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پارلیمان چھ ماہ میں قانون سازی نہ کر سکی تو موجودہ آرمی چیف ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ صدر مملکت حاضر سروس جنرل کو آرمی چیف مقرر کریں۔
چیف جسٹس پاکستان نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ آپ جس قدر بھی طاقتور کیوں نہ ہوں، قانون آپ سے بالاتر ہے۔ آرمی چیف کے آئینی عہدے کی مدت کو غیر ریگولیٹڈ نہیں چھوڑا جا سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت آرٹیکل 243 کے دائرہ کار کا تعین کرے۔ آرمی چیف کی موجودہ تقرری بھی مجوزہ قانون سازی سے مشروط ہوگی اور ان کی مدت کا تعین کرے گی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان آرمی ایکٹ کے اندر آرمی جنرل کی مدت اور توسیع کا کوئی ذکر نہیں، اداراتی روایات کے مطابق جنرل 3 سال کی میعاد پوری ہونے پر ریٹائرہو جاتا ہے۔ اداراتی روایات قوانین کا متبادل نہیں ہو سکتیں۔ منتخب نمائندے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے نیا قانون بنائیں جس سے ہمیشہ کیلئے آرمی چیف کی پیش گوئی ممکن ہو سکے۔