لندن: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم کے فیملی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے زہر خورانی کے ٹیسٹ کے لیے نمونے امریکا بھجوائے گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا لندن کے رائل برامپٹن ہسپتال میں طبی معائنہ ہوا۔ ان کے پلیٹ لیٹس ابھی تک مستحکم نہیں ہوئے۔ انھیں شیو کرنے میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔
خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو امریکا یا سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا بھیجنے کا آپشن موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا طبی معائنہ، رپورٹ کا نتیجہ رواں ہفتے آنے کی توقع
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی میاں نواز شریف کا لندن کے مقامی کلینک میں طبی معائنہ کیا گیا تھا۔ ان کی پی ای ٹی سکین رپورٹ کا نتیجہ رواں ہفتے آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
میاں نواز شریف رہائش گاہ سے روانہ ہوئے تو ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان، صاحبزادے حسین نواز، لیگی عہدیدار ناصر بٹ اور دیگر معاونین بھی ہمراہ تھے۔
رواں ہفتے ان کے کارڈک پی ای ٹی سکین رپورٹ کا نتیجہ بھی متوقع ہے۔ اس موقع پر حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کی طبعیت بدستور ناساز ہے اور ان کی رپورٹس میں بہتری کے آثار نظر نہیں آ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے بیرون ملک مدت قیام میں اضافے کا معاملہ، میڈیکل بورڈ تشکیل
ادھر نواز شریف کی سزا معطلی اور بیرون ملک قیام کی مدت میں اضافے کے معاملے پر میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے لئے بورڈ کے ممبران میں 5 سینئر پروفیسرز شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ کی سربراہی پروفیسر محمود ایاز کریں گے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق میڈیکل بورڈ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لے کر 3 روز میں رپورٹ پیش کرے گا۔ رپورٹ آنے کے بعد میڈیکل بورڈ کی تجاویز کو کابینہ اجلاس میں رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزرا کی جانب سے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے جس پر جائزہ لینے کے لئے بورڈ بنایا گیا ہے۔