پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں سرکاری اداروں سے ریلوے کی زمین واگزار نہ کرائی جا سکی، پچاس ہزار مرلوں سے زائد زمین میں ایک انچ بھی ریلوے کو واپس نہ کی جا سکی، ایک سال سے معاملات صرف کاغذوں تک ہی محدود ہیں، شہری بھی سرکاری محکموں پر برس پڑے۔
خیبر پختونخوا میں ریلوے کی اراضی پر قبضہ مافیا کا راج، پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ اور بنوں سمیت کئی شہروں میں سالہا سال سے قبضہ مافیا سرگرم ہے۔ سرکار کو نقصان پہنچانے میں سرکاری ادارے بھی پیچھے نہیں، پچاس ہزار مرلہ سے زائد پر مختلف سرکاری اداروں کا قبضہ ہے۔ ریلوے حکام ایک سال سے زائد عرصہ میں ایک انچ تک واگزار نہ کرا سکے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق نوشہرہ میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے 3572 مرلے، خیبر پختونخوا نیشنل ہائی وئے اتھارٹی 22102 مرلے، محکمہ مال نے 1766 مرلے پر قبضہ کر لیا۔
پشاور کی پولیس بھی پیچھے نہ رہی، 1100 سے زائد مرلے اپنے زیر استعمال رکھی ہوئی ہے جبکہ کنٹونٹمنٹ بورڈ نوشہرہ، بنوں ضلعی انتظامیہ بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں۔
ریلوے کی جانب سے سرکاری اداروں کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے پر پشاور کے شہری مایوس نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا صرف غریبوں کو تنگ کرکے ان کے خلاف آپریشنز کیے جاتے ہیں۔ سرکاری اداروں کے خلاف کیوں نہیں۔
ریلوے ریکارڈ کے مطابق بنوں میں 29 ہزار 462، اٹک میں 15 ہزار، نوشہرہ میں 4 ہزار337 جبکہ پشاور میں 1ہزار 841 مرلوں پر مختلف سرکاری اداروں نے ریلوے کی زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، معاملے کے حوالے سے متعلقہ حکام نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔ ریلوے حکام کی جانب سے عوام کے خلاف تو آپریشنز کئی دفعہ کیے گئے، اب دیکھنا یہ ہے کہ سرکاری قابضین کے خلاف آپریشنز کا آغاز کب کیا جائے گا۔