اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم نے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تجاویز کو سراہتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ حکومت اس کے فروغ میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔
تفصیل کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کے زیر صدارت ٹیکنالوجی پر مبنی ملکی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر فواد چودھری، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیر برائے نارکاٹیکس کنٹرول شہریار آفریدی، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، متعلقہ وفاقی سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیرِ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وزیرِاعظم کو ملکی درآمدات میں کمی لانے کے لئے متبادل درآمدات (امپورٹ سبسٹی چیوشن)، بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کی پیداوار اوربرآمدات میں اضافے اور ہائی ٹیک مصنوعات کے فروغ پر تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے بتایا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے کیمیکلز، بائیو ٹیکنالوجی، مشینری، ٹیکسٹائل، بیس میٹلز، پلاسٹک و دیگر اقسام کی 252 مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی پیداوار اور معیار کو بہتر بنا کر عالمی سطح پر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے اور درآمدات میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔ اس حوالے سے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی تین، سات اور دس سالہ پروگرام مرتب کر رہی ہے۔
ملک میں ہائی ٹیک انڈسٹرئیل ڈویلپمنٹ کے ضمن میں ملکی استعداد اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فواد چودھری نے اس حوالے سے وزیرِاعظم کو متعدد اہم منصوبوں کی تجاویز پیش کیں۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں ہربل، فوڈ اور ادویات کے شعبے پر توجہ دی جائے گی تاکہ جہاں برآمدات کی اقسام میں وسعت لائی جائے وہاں مجموعی ملکی پیداوار میں ٹیکنالو جی پر مبنی مصنوعات کی برآمدات کے شیئر میں اضافہ کیا جا سکے اور اس کو 2030ء تک تین فیصد تک لایا جا سکے۔
اجلاس میں جہلم انڈسٹرئیل بائیوٹیکنالوجی پارک کے قیام پر پیش رفت اور اس سے جڑے معاملات پر بھی وزیرِ اعظم کو بریف کیا گیا۔