حکومتی توجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے: وزیراعظم

Last Updated On 24 February,2020 10:15 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتی توجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے قیمتیں قابو میں رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھنے کے نتیجے میں اشیائے خورونوش خصوصاً سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی نمایاں ہے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں جب تک مصنوعی طور پر مہنگائی کرنے والے تمام عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں سزا نہ دلوا دوں، میں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی کا شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے، صارفین اور صنعتوں کو مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی لانے کے حوالے سے اپنی زیر صدارت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیرِ برائے توانائی عمر ایوب، وفاقی وزیربرائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر ، متعلقہ وفاقی سیکرٹری و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ توانائی کا شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ صارفین اور صنعتوں کو مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور اس میں ہونے والے نقصانات پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے معاہدوں، بر وقت انتظامی اصلاحات کو پس پشت ڈالے جانے اور ترسیل و تقسیم کے شعبے میں ہونے والے نقصانات کو نظر انداز کرنے سے توانائی کے شعبے میں آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے اور اس کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ایک سے تین سو یونٹس تک استعمال کرنے والے صارفین اور کمزور طبقے کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کر رہی ہے تاہم انہیں عوام کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے اور حکومت کی یہ کوشش ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائے اور جہاں تک ممکن ہو عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

دریں اثناء ایک اور اجلاس کی صدارت کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے آئندہ چھ ہفتوں میں وژن ماسٹر پلان ترتیب دینے کا عمل مکمل کیا جائے اور آئندہ مہینوں میں شمالی علاقہ جات میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر ان کی سہولیات کے لئے پیشگی منصوبہ بندی اور انتظامات کیے جائیں۔

اجلاس میں مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ، سینئر افسران اور تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا، پنجاب اور ملک کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کے فروغ،گلگت بلتستان اور شمالی علاقہ جات میں سیاحتی توجہ کا مرکز قدیم عمارات کے تحفظ اور تزئین و آرائش اور ماحول دوست سیاحت کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے حوالے سے زوننگ کا کام مکمل کر لیا گیا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں بھی سیاحت کے فروغ کے لئے تین زون قائم کیے گئے ہیں جن میں غذر، استور اور شگر شامل ہیں۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گلگت میں سیاحتی توجہ کا مرکز قدیم عمارات کے تحفظ اور تزئین و آرائش کے لئے آغا خان فاو¿نڈیشن کی خدمات سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے۔ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف ملکی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ مقامی لوگوں کے لئے کاروبار اور نوکریوں کے بے شمار مواقع میسر آئیں گے۔