نواز شریف پاکستان واپس نہیں آئے تو اشتہاری قراردیے جائینگے: فردوس عاشق اعوان

Last Updated On 25 February,2020 07:21 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نوازشریف اگر پاکستان نہیں آتے تو اشتہاری قرار دیے جائیں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاؤ میڈیا کی زینت بنتا رہا، نوازشریف کی سرجری کے حوالے سے میڈیا میں کوئی خبر نہیں آ رہی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ علاج کرانے کی بجائے ہوٹلز میں دعوتیں اڑائی جا رہی ہیں، نوازشریف کی جہاں سرجری ہونی ہے وہاں میڈیا کو رسائی دے دیں۔ میڈیکل رپورٹ دیں گے توریلیف ملے گا، اگراسی طرح ورغلائیں گے توپھرقانون اپنا راستہ بنائے گا، میڈیکل بورڈ میں پرائیوٹ ڈاکٹرزبھی شامل تھے، انسانی ہمدردی کے ناطے سہولت کاری کررہے تھے، پاکستان میں جوابہام اٹھایا گیا لندن میں کچھ اورحقائق ہیں، قانون کے مطابق ریلیف دیا اگررپورٹ نہیں دے رہے توریلیف واپس لے لیا،


ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ ضمانت کا مطلب بے گناہی کا سرٹفیکیٹ نہیں ہوتا، عدالتوں میں 302کے مقدمات میں بھی ضمانت ہوتی ہے۔ نوازشریف کوقانون بلارہا ہے، وہ جس مقصد کے لیے لندن گئے وہ مقصد پورا نہیں کیا، پلیٹ لیٹس کی کمی بیشی مسلسل چلتی تھی، یہ کونسی پراسرارسرجری ہے پتا نہیں کونسے ہسپتال میں ہورہی ہے، ترجمان کی زبانوں پرتالہ بندی ہے کونسی سرجری اورکونسے ہسپتال میں ہورہی ہے، قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے سے بازآئیں۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شریف شو گر ملز سے 55 ہزار چینی کی بوریاں برآمد ہوئیں، مگرمچھ کے آنسوبہانے والے چوروں کے اپنے گھروں سے بوریاں ملیں، ذخیرہ اندوزی کرنے والے جیل جائیں گے، مافیا کی جڑیں کمزورہوں گی توعوام طاقت ورہونگے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کوجب موقع ملتا ہے تو پارلیمنٹ میں آتے ہیں، وہ اٹھارہ گھنٹے کام کررہے ہیں، لنگرخانوں کا مقصد،ریاست مدینہ کی طرف قدم ہے۔

کرونا وائرس سے متعلق فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کروناوائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، وزیراعظم نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہرممکن اقدامات کی ہدایت کی۔

اس سے قبل وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ کابینہ نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع سے انکار کیا ہے، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کیلئے عدالت سے رجوع کریں گے، 16 ہفتے گزرنے کے باوجود کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اجلاس میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا معاملہ زیر بحث آیا، نواز شریف کو کچھ شرائط پر ضمانت دی گئی تھی، میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی رپورٹس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، نواز شریف کی طرف سے ضمانت میں توسیع کی درخواست دی گئی تھی، وزیراعلیٰ پنجاب نے موجودہ رپورٹس پر کمیٹی قائم کی، کمیٹی نے 3 روز تک اجلاس کیے اور رپورٹس کا جائزہ لیا، قانونی اور طبی بنیادوں پر ضمانت میں توسیع نہیں ہوسکتی، نواز شریف 16 ہفتے بعد بھی کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا ہسپتال میں داخل نہ ہونے کا مطلب معاملہ سنجیدہ نہیں، رپورٹس کے مطابق نواز شریف سفر کے قابل ہی نہیں تھے، مگر وہ 16 ہفتے گزرنے کے باوجود ہسپتال داخل نہیں ہوئے، میں نے کبھی نہیں کہا تھا نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجیں۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا ڈاکٹر عدنان کے مطابق کوئی آپریشن نہیں ہو رہا۔