اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ پاکستان کاروبار اور طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ملک بن چکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا، ملاقات کے دوران مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، گورنر سٹیٹ بینک باقر رضا اور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد بھی موجود تھے۔
عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں طویل مدتی سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ غیر ملکی وفد نے حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو بھی سراہا۔ وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں کو کاروبار میں مکمل مدد اور سہولت کی یقین دہانی کرائی۔
وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع دیکھ رہے ہیں۔ ڈیجیٹل پاکستان کا ویژن سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی کامیابی ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلا سال معیشت کے استحکام کے حوالے سے چیلنجنگ تھا۔ استحکام کے حصول کے بعد توجہ اب سماجی و اقتصادی نمو کی طرف ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہا، ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کی رینکنگ 28 درجے بہتر ہوئی۔
دوسری طرف ایک اور اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ملک میں کاٹن کی بحالی اور اس شعبہ میں ملکی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے حوالہ سے تمام متعلقین کے درمیان پائے جانے والے اتفاق رائے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاٹن کی بحالی سے کسان اور ٹیکسٹائل کے شعبہ کو فائدہ پہنچے گا جس کے نتیجہ میں ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک زرعی ملک ہونے کے ناطے زرعی شعبہ میں ریسرچ کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت کی جانب سے نیشنل ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام کا مقصد زرعی شعبہ کو درپیش مسائل کو دور کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا فروغ اور پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین، وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، سیّد فخر امام، وزیر زراعت پنجاب نعمان لنگڑیال، وفاقی و صوبائی سیکرٹریز، کاٹن سے منسلک ماہرین، اپٹما، سیڈ سیکٹر، ادویات، کسان اتحاد کے نمائندگان و دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک میں کاٹن کی موجودہ صورتحال، کاٹن کو درپیش چیلنجز، پیداواری لاگت سے متعلقہ مسائل، ریسرچ اداروں اور سیڈ سیکٹر سے متعلقہ معاملات، کپاس کی فصل کو کیڑوں مثلاً وائٹ فلائی، پنک بال وارم سے بچاؤ کے حوالہ سے درپیش چیلنجز پر قابو پانے کےلئے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔