پنجاب پولیس میں اصلاحات: سزا کی شرح میں 8 فیصد اضافہ

Last Updated On 09 March,2020 09:59 am

لاہور: ( لیاقت انصاری سے ) پنجاب پولیس میں نتیجہ خیز اصلاحات کے باعث سزا کی شرح میں گزشتہ 3 ماہ کے اندر 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، شرح 22 فیصد سے بڑھ کر 28 فیصد ہوگئی، پنجاب پولیس سے بد عنوان عناصر کے خلاف بھی کارروائی کرتے ہوئے 27 پولیس افسروں کے خلا ف فوجداری کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی جانے والی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس میں پہلی بار 400 سے زائد مقدمات میں مطلوب مجرموں اور جرائم پیشہ افراد کو جیل میں ڈال دیاگیا ۔ ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائیوں کو تیز کیا گیاہے ، چھوٹے منشیات فروشوں کی بجائے بڑے سپلائی کرنے والے اورجوا بازوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ ہیروئن اور چرس برآمدگی میں گزشتہ سال کی نسبت 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سڑکوں پر پولیس کی نفری میں اضافہ کیا گیا ہے، سمارٹ اینڈ اٹیلیجنٹ پولیسنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی جانے والی رپورٹ کے مطابق عوام کا اعتماد دو بارہ حاصل کرنے کے لئے پولیس کے اقدامات کو بڑھا یا جا رہا ہے۔ کھلی کچہری، پولیس خدمت مراکز، خدمت کاؤنٹرز اور لازمی عوامی اوقات میں پولیس کی عوامی مصروفیات کی تعداد کو 30 لاکھ تک بڑھا دیا گیا ہے، پنجاب پولیس میں بدعنوان عناصر کے صفایا کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس ضمن میں 27 پولیس افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے اور 150 سے زائد دیگر افراد کو جرم بدعنوانی میں ملوث یا ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے برخاست کیا گیا ہے۔ تحقیقات کے معیار میں بہتری، بہتر معائنہ نظام اور پیشہ وارانہ تربیت پر توجہ دینے سے سزا کی شرح تین ماہ کے عرصے میں 22 فیصد سے بڑھ کر 28 فیصد ہوگئی۔