کورونا: حکومت اپوزیشن پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی پر اتفاق اہم پیشرفت

Last Updated On 20 March,2020 08:44 am

لاہور: (تجزیہ: سلمان غنی) وزیراعظم عمران خان سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہونیوالی ملاقات اور کورونا سے پیدا شدہ صورتحال پر غور کے بعد کورونا وائرس کی صورتحال اور اس پر کنٹرول کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق اہم پیشرفت ہے۔ اس حوالے سے ذمہ داری سپیکر کو ملی ہے کہ وہ اس پر اپوزیشن سے بات چیت کریں اور ایسی خبریں ہیں کہ سپیکر اسد قیصر اس پر رابطوں کا آغاز کر چکے ہیں، کورونا کی صورت میں آنیوالی آفت پر شدید تشویش کے اظہار کے ساتھ اس ضرورت پر زور دیا جا رہا تھا کہ حکومت اور اس کے اداروں کے کردار کی ضرورت، اہمیت اپنی جگہ لیکن اتنی بڑی آفت سے نمٹنے کیلئے جس قومی جذبے، ولولے کی ضرورت ہے اس کیلئے حکومت اور اپوزیشن سر جوڑنے اور اس پر سیاست کرنے کے بجائے اس وائرس سے نمٹنے کی تدبیر کرے تا کہ اس کا موثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔

لہٰذا اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کی ضرورت کیونکر محسوس ہوئی ؟ حکومت کے ہاتھ پاؤں اس لئے پھولے نظر آ رہے ہیں کہ ایک طرف کورونا وائرس سے نمٹنے کی ذمہ داری اس کی ہے تو دوسری جانب بروقت اقدامات نہ کرنے خصوصاً متعلقہ عملہ کو الرٹ نہ کرنے کے باعث اپوزیشن اپنا روایتی کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کو کوستے نظر آ رہی ہے۔ اب اگر حکومت کو یہ احساس ہوتا ہے کہ کورونا جیسے بڑے محاذ پر جنگ کیلئے اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہئے تو اسے دیر آید درست آید ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اچھی بات ہوگی کہ اس حوالے سے قومی حکمت عملی کے تعین کیلئے خود وزیراعظم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے رابطہ کریں اور ان سے رہنمائی مانگیں تا کہ پاکستانی عوام کیلئے یہ پیغام ہو کہ حکومت اور اپوزیشن قومی صحت خصوصاً کورونا وائرس اور اس کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں کتنی مخلص ہیں۔

اپوزیشن کے ذمہ دار ذرائع اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کو تو سراہتے نظر آتے ہیں مگر وہ اس کیلئے یہ شرط عائد کریں گے کہ متعلقہ وزیر تفتان واقعہ، اس کے نتائج اور ذمہ داران کے حوالے سے انہیں بریفنگ دیں۔ اپوزیشن کو اپنا دشمن سمجھنے کے بجائے انہیں ساتھ لیکر ہی مشکل حالات کا مقابلہ ہو سکتا ہے، آج اگر حکومت، اپوزیشن جماعتیں، فعال طبقات اور فوج سمیت تمام ادارے کورونا وائرس کے سنگین نتائج سے نمٹنے کا تہیہ کر لیں تو اس سے نمٹا جا سکتا ہے۔ لہٰذا وقت آ گیا ہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ پاکستانی قوم چیلنجز سے نمٹنا جانتی ہے۔