اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹس اور ریسٹورنٹس 10 بجے بند کرنا ہونگے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ میڈیکل سٹورز، بیکریز،تنور، ملک شاپس اور پٹرول پمس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔
اُدھر سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کرونا وائرس کے پیش نظر آئندہ ہفتے کے لیے جاری کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی ہے، لاہور رجسٹری میں 24 سے 27 مارچ تک مختلف کیسز کی سماعت ہونا تھی۔
نئی کاز لسٹ بعد میں جاری کی جائے گی۔ آئندہ ہفتے کے دوران جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان، اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اپنے چیمبرز میں کام جاری رکھیں گے۔
مزید برآں خیبر پختونخوا حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام مارکیٹ اور شاپنگ مالز 22 مارچ سے 24 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مارکیٹ اور شاپنگ مال پیر صبح 9 بجے سے بند ہوں گی۔
اعلامیہ کے مطابق ہوٹلوں سے ہوم ڈلیوری کی سہولت برقرار رہے گی، بیکری، تندور، سبزی منڈی، کریانہ کی دکانیں کھلی رہیں گی، ورکشاپ، پٹرول پمپس، گوشت کی دکانیں بھی پابندی سے مستثنی ہونگی، پھلوں کی دکانیں اور آٹے کی چکی بھی کھلی رہیں گی۔
اس سے قبل گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کل تک لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا۔ سندھ حکومت کے اقدامات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا، ایک گھر سے ایک آدمی کو نکلنے کی اجازت دی جائےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کریانہ، میڈیکل سٹورکھلے رہیں گے، ابھی تک ڈیٹیل پلان تیارنہیں ہوا، لوگوں کوبارباراپیل کی جارہی ہے گھروں میں رہیں، کوشش کی جائے گی لوگوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔
عمران اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے سندھ حکومت جوبھی فیصلہ کرے گی،ساتھ دیں گے، لوگ اس معاملے کو سیریس نہیں لے رہے۔
دوسری طرف ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کی گھڑی آگئی ہے۔
ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی گورنر، کور کمانڈر، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے بات کی ہے، لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے حکم پرعملدرآمد سے متعلق بات چیت کی گئی ہے۔ سندھ حکومت یقینی بنائے گی کہ گروسری اورمیڈیکل سٹورکھلےرہیں۔