اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 646 ہو گئی، سندھ میں سب سے زیادہ 292 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب 152، خیبرپختونخوا 31، گلگت بلتستا ن میں 55 افراد میں تصدیق ہوئی، بلوچستان میں 104، اسلام آباد 11، آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا۔ پنجاب حکومت نے کرونا آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا، سرکار کو کسی بھی شخص کو گھر سے سرکاری ہسپتال منتقل کرنے کا اختیار مل جائے گا۔
ملک میں کرونا بے قابو ہو گیا، مریضوں کی تعداد میں اضافہ، سندھ میں سب سے زیادہ 292 کیسز رپورٹ ہوئے۔ پنجاب میں 152، خیبرپختونخوا 31، گلگت بلتستان میں 55 مریض سامنے آئے۔ بلوچستان میں 104، اسلام آباد 11 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا۔
کرونا وائرس کے پیش نظر پنجاب حکومت نے کرونا آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا، سرکار کو کسی بھی شخص کو گھر سے سرکاری ہسپتال منتقل کرنے کا اختیار مل جائے گا۔ پنجاب حکومت منگل کو کابینہ اجلاس میں کرونا آرڈیننس کی منظوری دے گی، اگر صوبے میں لاک ڈاؤن کرنا ہوا تو پنجاب حکومت اختیارات استعمال کرسکے گی تاکہ مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے، شاپنگ مالز،سیاحتی مقامات بند، بیکریز، کریانہ اسٹور، دودھ اور پولٹری شاپس کھلی رہیں گی۔
بلوچستان حکومت نے سرکاری دفاتر کی تعطیلات میں توسیع کردی، نوٹیفکیشن کے مطابق صحت، داخلہ، سی ایم آئی ٹی، خزانہ، پی اینڈ ڈی کے دفاتر کھلے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے مطابق تعلیمی اداروں اور دفاترکی بندش کے ساتھ کوئٹہ شہر میں جزوی لاک ڈاون ہے۔
کرونا سے بچاؤ کیلئے اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، تمام شاپنگ مالز،مارکیٹس اور ریسٹورنٹس رات دس بجے تک بند ہوں گے۔
خیبرپختونخواہ میں تمام مارکیٹ اور شاپنگ مالز22سے 24 مارچ تک بند رہیں گے، پھلوں کی دکانیں اور آٹے کی چکیاں کھلی رہیں گی۔ آزاد کشمیر میں بھی پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی۔ کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل دفاتر میں شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔