اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ بہت ہی اچھے تعلقات ہیں جو آزمائش کی ہر گھڑی پر پورے اترے ہیں۔ سی پیک منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد ملکی مفاد میں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت توانائی منصوبوں کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، وزارت توانائی، پٹرولیم اور منصوبہ بندی ڈویژن کے سیکرٹریز، چیئرپرسن ایف بی آر، چیف سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر اور سینئر افسران اور چیف سیکرٹری پنجاب نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اس موقع پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اجلاس کو سی پیک منصوبوں پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ بریفنگ کے دوران چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ سی پیک میں توانائی کے کل 22 منصوبے شامل ہیں جن میں سے 9 منصوبوں پر پہلے ہی کام شروع ہو چکا ہے۔
اجلاس میں کوہالہ پن بجلی منصوبہ، آزاد پتن پن بجلی منصوبہ، گوادر پاور پراجیکٹ، تھر میں توانائی منصوبے اور کروٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ سمیت توانائی شعبہ کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین، پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان کی ترقی کیلئے اہم ہے اور ان منصوبوں سے روزگار، مواصلات اور معاشی ترقی کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ بہت ہی اچھے تعلقات ہیں جو آزمائش کی ہر گھڑی پر پورے اترے ہیں۔ ان منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد ملکی مفاد میں ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ بروقت فیصلوں کی ضرورت ہے کہ تاکہ ان منصوبوں میں لاگت میں اضافہ سے بچا جا سکے۔