کورونا وائرس کے وار جاری، پاکستان میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1296 ہوگی

Last Updated On 27 March,2020 11:25 pm

لاہور: (دنیا نیوز) حکومتی اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1296 ہو چکی ہے۔ اس وقت سندھ 440، پنجاب 425، خیبر پختونخوا 180، بلوچستان 131، گلگت بلتستان 91، اسلام آباد 27 جبکہ آزاد کشمیر میں 2 شہری اس موذی مرض سے متاثر ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے ملک بھر سے 61 مریض سامنے آئے۔ اس وقت 23 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ 10 افراد ہلاک جبکہ 7 کی حالت تشویشناک ہے۔

پنجاب میں کورونا وائرس کے 425 کنفرم مریض

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق ڈی جی خان سے 207 اور ملتان سے 19 زائرین جبکہ لاہور میں 104 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

قرنطیہ کیے گئے زائرین کے علاوہ ڈی جی خان میں 2 ڈاکٹروں سمیت کل 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ گجرات میں 22، گوجرانوالہ 8، جہلم 19 اور راولپنڈی میں 14 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملتان میں 3، فیصل آباد 5، منڈی بہاء الدین 3، ناروال 1، رحیم یار خان 1 اور سرگودھا میں 1 مریض کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

اٹک اور بہاولنگر میں بھی ایک ایک، میانوالی میں 2 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ ننکانہ صاحب میں بھی کورونا وائرس کا ایک مصدقہ مریض سامنے آ چکا ہے۔ ایک مریض راولپنڈی جبکہ 3 لاہور میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق تمام کنفرم مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں جنھیں مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔

کورونا وائرس کی روک تھام، سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ، پنجاب میں پابندیاں سخت

صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کی پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دیدیا ہے۔

سندھ حکومت نے صوبے بھر جاری لاک ڈاؤن کے پلان میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے شام 5 بجے سے دکانیں بند کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق صوبے میں اب دکانیں شام 8 کے بجائے شام 5 بجے بند کردی جائیں گی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں سخت کیے بغیر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر وجہ لوگوں کو سڑکوں پر آنے نہیں دیا جائے۔ مقامی کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں جنرل سٹورز اور کریانہ کی دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روزمرہ اشیا کی تمام دکانیں صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ فیصلے پر ہفتے سے عملدرآمد ہوگا۔ کسی کو خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر گڈز ٹرانسپورٹ کو نقل وحمل کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسافر بردار گاڑیوں پر پابندی برقرار رہے گی۔

عثمان بزدار نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہاٹ سپاٹ کی چیکنگ کا نظام سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے انتہائی حساس علاقوں کی نشاندہی کرکے ایس او پیز پر عملدرآمد جبکہ کورونا کیس والے علاقوں میں نقل وحرکت کو محدود کیا جائے۔

انہوں نے حکام کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ آٹے سمیت اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے جبکہ غریب افراد کے لئے راشن کا بندوبست کرنے کے حوالے سے انتظامات کو جلد حتمی شکل دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتہائی غریب افراد کے لئے معاشی پیکج تیار کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی ہفتے کو اس ضمن میں بریفنگ دے گی۔

انہوں نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کٹس کی دستیابی جبکہ ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے لئے پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

کورونا ریلیف ٹائیگرز میدان میں اتارنے کا اعلان، رجسٹریشن 31 مارچ سے شروع ہوگی

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں موذی وبا کے سدباب اور گھر گھر کھانا پہنچانے کیلئے کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کل سے ملک بھر میں گڈز ٹرانسپورٹ بھی کھل جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان کا پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے سینئر صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ چین نے جب لاک ڈاؤن کیا تو گھروں میں کھانا پہنچایا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں چین سے کوئی کیس نہیں آیا لیکن تافتان میں ہمارے پاس مناسب بندوبست نہیں تھا۔ ہمارے ملک میں اب تک صرف 9 لوگ کورونا وائرس سے جاں بحق ہوئے لیکن ہم نہیں کہہ سکتے کہ دو ہفتے بعد پاکستان میں کیا صورتحال ہو۔ ایسی چیز پاکستان میں پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ لوگوں کے جمع ہونے سے وائرس پھیلتا ہے۔ ہمیں سوچ سمجھ کر چلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے مابین گڈز ٹرانسپورٹ پر پابندی نہیں ہے۔ کھانے پینے کی اشیا بنانے والی فیکٹریاں بھی کام کرتی رہیں گی۔ ہم نے فیصلہ کیا گڈز ٹراسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔

صحافیوں سے مکالمے میں انہوں نے کہا کہ شروع میں ایسا تاثر دیا گیا کہ جیسے حکومت کو سمجھ نہیں کیا کرنا ہے، یہ امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی نہیں ہے حالانکہ اس موذی مرض کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکا نے 2 ہزار ارب ڈالر ریلیف پیکیج دیا ہے۔ دوسری جانب ہماری ٹیکس کولیکشن 45 ارب ڈالر ہے۔ یہ جنگ حکومت نہیں، قوم جیت سکتی ہے۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ جلد ایک کرونا فنڈ کا اعلان کرینگے۔ اس فنڈ کے ذریعے بے روزگاروں اور ڈیلی ویجز کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کورونا کی جنگ میں ہمیں نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ ہم وبا کے تدارک کیلئے کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس بنا رہے ہیں۔ ان نوجوانوں کے ذریعے لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچائیں گے۔ 31 مارچ سے رجسٹریشن شروع ہوگی

انہوں نے درخواست کی کہ اس وقت پاکستان کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ خیرات دینے والا ملک ہے۔ ڈر ہے کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر نیچے جائیں گے۔ ساری دنیا کی طرح ہماری برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈالر پاکستانی بینکوں میں جمع کروائیں۔

میو ہسپتال میں بزرگ مریض کے جاں بحق ہونے کا واقعہ، وزیراعلیٰ نے تحقیقات کا حکم دیدیا

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے حکم دیا ہے کہ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد واقعہ کی ابتدائی انکوائری کے لئے خود میو ہسپتال پہنچ گئیں۔

تفصیل کے مطابق میو ہسپتال میں بزرگ مریض کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ انکوائری کر کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عثمان بزدار نے کہا کہ ایسا واقعہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی میو ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کی ہلاکت کی خبر کا نوٹس لیا اور معاملہ کی تحقیقات کرنے خود ہسپتال پہنچیں۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ معاملہ کی مکمل تحقیقات کیلئے دو سینئر پروفیسرز کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیراعلی پنجاب اور وزیر صحت نے واضح کیا ہے کہ واقعہ میں ڈاکٹرز کی غفلت ثابت ہونے پر سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈیرہ غازی خان: کورونا وائرس ٹیسٹ میں کلئیر زائرین کی گھروں کو واپسی شروع

کورونا وائرس ٹیسٹ میں کلئیر ہونے والے زائرین کو 14 روزہ قرنطینہ مکمل ہونے کے بعد آبائی اضلاع میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق نے اپنی نگرانی میں زائرین کو دانش سکول سے روانہ کیا۔ اس موقع پر پولیٹکل اسسٹنٹ سید موسیٰ رضا، اے ڈی سی آر سمیع اللہ فاروق اور دیگر موجود تھے۔

پاک آرمی، رینجرز، پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز کے حصار میں زائرین کو روانہ کیا گیا۔ ٹیسٹ رپورٹ میں کلئیر ہونے والے دیگر 466 زائرین کو آج رات تک واپس بھجوا دیا جائیگا۔

ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے 103 زائرین کو ان کے گھروں تک پہنچا دیا گیا ہے جبکہ لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد اور گوجرانولہ ڈویژن کے 316 زائرین کو آج واپس بھجوایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زائرین کے طبی معائنہ کے لئے لاہور سے میڈیکل ٹیم خصوصی طور پر ڈیرہ غازی خان پہنچی تھی۔ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ڈی جی خان میں قیام کے دوران زائرین کی ہر ممکن دیکھ بھال کی گئی۔

لاہور: کورونا موبائل یونٹس سے گھر گھر سکریننگ کا عمل شروع

ابتدائی طور پر 9 گاڑیاں شاہراہوں پر موجود ہوں گی، تعداد بڑھا کر 16 کی جائے گی۔ موبائل یونٹس محکمہ بہبود آبادی کی گاڑیوں میں بنائے گئے ہیں۔

انچارج موبائل یونٹ ڈاکٹر فرزانہ کا کہنا ہے کہ سکریننگ تھرمل گنز سے کی جائے گی۔ کوئی شہری مشتبہ پایا گیا تو فوری طور پر ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی جائے گی۔

تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ لاہور نے محکمہ ہیلتھ اور بہبود آبادی کی مدد سے شہریوں کی گھر گھر سکریننگ کیلئے 9 موبائل یونٹس چلا دئیے ہیں۔

موبائل یونٹس کی 9 گاڑیاں شہر کی شاہراہوں پر موجود ہوں گی جن پر تعینات محکمہ صحت کے اہلکار گلی محلوں اور گھر گھر جا کر شہریوں کی سکریننگ کرینگے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر صفدر حسین ورک کا کہنا ہے مجموعی طور پر 16 موبائل یونٹ کام کریں گے۔ چیف آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر شعیب گورمانی نے کہا ہیلتھ کی ٹیمیں گھر گھر جا کر سکریننگ کریں گی۔

ایڈیشنل سیکرٹری بہبود آبادی احمد شعیب کا کہنا ہے موبائل سروس یونٹس مکمل طور پر فعال ہیں۔ انچارج موبائل یونٹس ڈاکٹر فرزانہ نے کہا شہریوں کی سکریننگ تھرمل گنز سے کی جائے گی۔ اگر کوئی شہری کورونا وائرس میں مشتبہ پایا گیا تو فوری ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی جائے گی۔

ابتدائی طور پر 9 بعد میں گاڑیوں کی تعداد 16 کر دی جائے گی۔ سٹرکوں پر موجود شہریوں کی بھی سکریننگ کی جائے گی۔ سکریننگ سے کورونا کی بروقت تشخیص ممکن ہو گی۔ 16 موبائل یونٹس محکمہ بہبود آبادی کی گاڑیوں میں بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا شہری گھروں میں ہی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

سندھ پولیس میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا

انسپکٹر یاسین گجر کی عمر 49 سال ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پولیس متاثرہ افسر کے لیے کام کر رہی ہے۔ انھیں چند روز قبل بخار اور کھانسی کی شکایت پر ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ انسپکٹر یاسین گجر کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے جبکہ ان کی فیملی اور دیگر افراد کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

پولی کلینک ہسپتال کے ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی تصدیق

گلگت کے رہائشی ڈاکٹر امتیاز اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال کے ہاسپٹل میں رہائش پذیر تھے، انھیں آئسولیشن وارڈ میں داخل کر لیا گیا ہے جبکہ ہاسٹل کا لاک ڈاؤن کرتے ہوئے تمام 20 ڈاکٹر کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔ تمام ڈاکٹروں کے نمونے حاصل کر کے این آئی ایچ بھجوا دئیے گئے ہیں۔

میو ہسپتال واقعہ، سیدھا قتل کا کیس: وفاقی وزیر فواد چودھری

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں میو ہسپتال میں بزرگ شہری کی ہلاکت کے واقعہ کو سیدھا قتل کا کیس قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میو ہسپتال لاہور میں پیش آنے والے واقعہ کے سنگین الزامات ہیں۔ پنجاب حکومت ذمہ داروں کا تعین کرے۔ یہ تو سیدھا سیدھا قتل کا کیس ہے۔ ہسپتالوں کو ہسپتالوں کی طرح چلائیں، یہ کیا طریقہ ہے۔