اسلام آباد: (دنیا نیوز) فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کورونا پر سیاست کرکے ڈوبتی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں۔ وہ اپنی تسکین کے لیے تنقید برائے تنقید کرتے ہیں۔ وہ اس احساس موقع پر بھی سیاست سے باز نہیں آ رہے۔
معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مشکل کی گھڑی میں وزیراعظم نے متاثرین کے گھروں تک راشن پہنچانے کے عزم کو دہرایا ہے۔ وہ غریب متاثرین کے لیے خوراک کی فراہمی کے منصوبے کا اعلان کرینگے۔ انہوں نے اس اہم قومی ذمہ داری کے لیے نوجوانوں کا انتخاب کیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج فوڈ سپلائی کا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پسا ہوا طبقہ اور فیکٹریاں، ریسٹورنٹ، کنسٹریکشن انڈسٹری بند ہونے سے مزدور طبقہ متاثر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس اس وقت پوری دنیا کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے۔ پوری دنیا بحران کا شکار ہے۔ احتیاط ہی واحد اس وبا کا علاج ہے۔ اس وقت پاکستان ایک مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے۔ عوام کے تعاون کے بغیر وائرس کو تنہا حکومت شکست نہیں دے سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غذائی اجناس کی کوئی قلت نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا ہے کہ راشن کے لیے 10 ارب فنڈ مختص کیا جا چکا ہے۔ 25 لاکھ افراد کو راشن کے لیے امدادی رقم دی جائے گی۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ آٹے کی عدم دستیابی کی مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ وزیر فوڈ دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔ جن صوبوں میں ہماری حکومت نہیں، وہاں پر بھی وفاقی پیکج کو پہنچایا جائے گا۔ صوبائی حکومتیں مثبت اور درست فیصلے کر رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن لیڈر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف دس سال پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے۔ انہوں نے ہیلتھ سٹرکچر کو مضبوط کیا ہوتا تو خاندان کا علاج کرانے باہر نہ جانا پڑتا۔ سیلف کورنٹین میں بیٹھا خاندان پاکستان آنے کو تیار نہیں ہے۔ وہ برطانیہ میں اپنا اور بچوں کا بہترعلاج کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ خاندان وزیراعظم پر تنقید کر رہا ہے۔