3 لاکھ 40 ہزار نوجوانوں کی ٹائیگرز فورس کیلئے رجسٹریشن

Last Updated On 03 April,2020 09:09 am

لاہور: ( روزنامہ دنیا) وزیر اعظم کی طرف سے پیر کے روز اعلان کردہ ٹائیگرز فورس کی رجسٹریشن کا عمل ملک بھر میں شروع ہو گیا۔ دو روز میں 3 لاکھ 40 ہزار نوجوانوں نے رجسٹریشن کرائی، ان میں 3 لاکھ 30 ہزار 531 مرد اور 8310 خواتین شامل ہیں۔

سب سے زیادہ پنجاب میں 2 لاکھ 34 ہزار نوجوانوں نے رجسٹریشن کرائی جبکہ سندھ میں 50616، کے پی کے میں 41890، بلوچستان میں 3013، آزاد کشمیر سے 3229، گلگت بلتستان میں 5233، اسلام آباد میں 5233 جبکہ 301 دیگر نوجوانوں نے رجسٹریشن کرائی۔ٹائیگرز فورس کی رجسٹریشن سٹیزن پورٹل پر ہو رہی ہے۔

ٹائیگرز فورس میں کسی بھی سیاسی جماعت ،مذہب اور پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہو سکیں گے، ٹائیگرز فورس میں 18 سے 45 سال کے صحت مند رضا کار نوجوان شامل ہو سکیں گے، ٹائیگرز فورس میں شامل ہونے کیلئے تعلیم کی کوئی شرط نہیں رکھی گئی، رجسٹریشن کا عمل 10 اپریل تک جاری رہے گا، ٹائیگرز فورس کے نوجوانوں کو شناخت کیلئے خصوصی کارڈ د ئیے جائیں گے، ٹائیگرز فورس کے نوجوان کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ اور فوج سے ملکر کام کریں گے۔ ٹائیگرز فورس کورونا وائرس کے باعث ہونیوالے لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو کھانا اور دیگر ضروری اشیا فراہم کریگی، ٹائیگرز فورس کے نوجوان کورونا وائرس کے حوالے سے لوگوں کو آگاہی بھی فراہم کریں گے، ٹائیگرز فورس کی تعیناتی ہر ضلع، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر ہو گی۔

آئی این پی کے مطابق رجسٹریشن کے نام پر عوام کو لوٹنے والے جعلساز عناصر بھی سرگرم ہیں اور نوجوانوں کو رجسٹریشن کیلئے جعلی ٹیلی فون کالز موصول ہونا بھی شروع ہوگئی ہیں، کال میں تنخواہ، موٹر سائیکل اور وردی فراہم کرنے کا جھانسہ دیا جا رہا ہے اور جعلساز عناصر رجسٹریشن کیلئے ایزی پیسہ کے ذریعے پیسے بھیجنے کا کہہ رہے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے سائبر کرائم سمیت متعلقہ اداروں سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ عثمان ڈار نے فیک کال کرنیوالے کی گفتگو اور فون نمبر میڈیا پر جاری کر دیا اور نوجوانوں سے کسی قسم کی فیک ٹیلیفونک گفتگو سے محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا ٹائیگرز فورس کی رجسٹریشن صرف اور صرف سٹیزن پورٹل سے ہوگی، سوشل میڈیا پر رجسٹریشن کے دیگر تمام طریقہ کار اور فارم جعلی ہیں، رجسٹریشن کے نام پر کسی نوجوان سے رقم کا تقاضا نہیں کیا جا رہا۔
 

Advertisement