اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے شرح اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دیگر ملکوں کی نسبت ہمارے کیسز کم ہیں۔ اس موذی مرض میں مبتلا 1500مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج 44 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 73 ہزار 440 شہریوں کے ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صعنتیں کھولنے کا مقصد یہ نہیں کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے۔ تمام گائیڈ لائنز ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ سب نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔ مالکان کی ذمہ داری زیادہ ہے۔ اگر مالکان احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کریں گے تو جواب دیں گے۔
اس موقع پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ فیصلے زمینی حقائق کو دیکھ کر کیے جاتے ہیں۔ یہ مشکل صورتحال ہے۔ ہم نے 22 کروڑ عوام کی بہتری کے لیے فیصلے کرنے ہیں۔ تاہم دو مختلف قسم کی رائے اور آوازیں سننے کو مل رہی ہیں۔ کوشش ہے تمام اکائیاں ساتھ مل کر کام کریں۔
اسد عمر نے کہا کہ مشکل فیصلے کبھی خوشی سے نہیں کیے جاتے۔ حکومت نے کورونا وبا کیساتھ ساتھ بھوک اور افلاس پر بھی قابو پانا ہے۔ پبلک ہیلتھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔