واشنگٹن: (ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ ایمازون کے بانی اور مالک جیف بیزوس کی دولت میں کورونا وائرس کے دوران بھی 24 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ آن لائن خریداری میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کے حصص کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا کے 180 سے زائد ممالک میں ڈیڑھ ماہ سے جزوی لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگاری اور مالی نقصان میں اضافہ ہوا ہے، وہیں دنیا کے امیر انسانوں کی دولت میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں مالی، اقتصادی و کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کی مثال پچھلی کسی صدی میں نہیں ملتی۔
آئی ایم ایف کے مطابق 1930 کے گریٹ ڈپریشن (کساد عظیم) کے بعد دنیا میں مذکورہ معاشی بحران اپنی نوعیت کا پہلا بحران ہے۔
دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص جیف بزوز کی دولت میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران 24 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور ان کی دولت 114 ارب ڈالر سے بڑھ کر 138 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے۔
جیف بزوز کی دولت میں ان کی آن لائن کمپنی ایمازون کے کاروبار بڑھنے کی وجہ سے ہوئی، جسے لاک ڈاؤن میں حیران کن طور پر اندازوں سے زیادہ آرڈرز ملے۔
رپورٹ مین اقتصادی اخبار بلوم برگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر سے آن لائن آرڈرز ملنے کے بعد ایمازون کے شیئرز میں 5 اعشاریہ سے بھی زیادہ اضافہ ہوا اور اس عمل سے دنیا کے امیر ترین شخص کی دولت میں بھی اضافہ ہوا۔
جیف بزوز پہلے ہی دنیا کے امیر ترین شخص تھے تاہم کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن سے ان کی دولت میں مزید اضافہ ہوا۔
ایمازون اس وقت کام میں اضافے کی وجہ سے ہزاروں افراد کو بھرتی کر رہی ہے لیکن اس پر امریکا میں ملازمین نے کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات نہ کرنے پر تنقید بھی کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نہ صرف ایمازون کے بانی بلکہ دیگر آن لائن کاروباری اداروں کے مالک ارب پتی افراد کی دولت میں بھی اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔
کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران امریکی ملٹی پل مینیوفیکچرنگ کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی دولت میں بھی 10 ارب 40 کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی 15 کھرب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔
ایلون مسک کی طرح آن لائن اسٹور وال مارٹ کے مالکان کی دولت میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح زوم ویڈیو ایپ کے مالک ایرک یووان کی دولت میں بھی 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
دوسری جانب اقتصادی ویب سائٹ مارکیٹ واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہونے کے باعث جہاں لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے، وہیں ارب پتی افراد کے پیسے بھی ڈوب گئے لیکن اس باوجود کچھ ارب پتی افراد کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن ارب پتی افراد نے تیل، گیس اور کروڈ آئل جیسے کاروباروں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی، ان کی دولت میں واضح کمی ہوئی تاہم جن افراد نے آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنیوں سمیت میڈیکل و طبی آلات تیار کرنے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی تھی ان کی دولت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ اضافہ چینی ارب پتی افراد کو ہی ہوا جنہوں نے آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنیوں سمیت میڈیکل و طبی آلات بنانے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کے 9 ارب پتی افراد کی دولت میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران اربوں ڈالر کا اضافہ ہوا اور جن کی دولت میں اضافہ ہوا، ان سب نے آن لائن کاروباری کمپنیوں سمیت طبی و میڈیکل آلات بنانے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔