لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی کٹس سمیت دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی اور کیس دائر کرنے والے 6 ڈاکٹرز کو جرمانہ کر دیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے قرار دیا کہ ایسی درخواست ملک کو بدنام کرنے کے مترادف ہے۔
حفاظتی کٹس سمیت دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے سماعت کی۔ پنجاب حکومت نے عدالت میں اپنا جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ پنجاب بھر میں ایس او پیز کے تحت ڈاکٹرز کو سہولیات فراہم کی گئی ہیں، حکومت وسائل سے بڑھ کر ڈاکٹرز کی ضروریات کا خیال رکھ رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ پوری دنیا میں ڈاکٹرز اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر کورونا کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ عدالت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا روزانہ جن درخواستیں کو سماعت کے دوران ہم ہاتھ لگاتے ہیں، اس سے وائرس نہیں پھیلتا ؟ کیا میرے بچے نہیں ہیں ؟ کیا میرے گھر میں کوئی علیحدہ کمرہ بنا ہے ؟ جن ڈاکٹرز کو اپنی زندگی بہت پیاری ہے وہ نوکری چھوڑ دیں، ملک کو بدنام کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کہا کہ اگر وکیل کا بھائی ڈاکٹر ہے تو کیا ادارے پر انگلیاں اٹھانے دیں ؟ چیف جسٹس نے سہولیات کی عدم فراہمی کی درخواست خارج کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کو 6 ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا اور ڈاکٹرز پر جرمانہ بھی عائد کیا۔
خیال رہے جنرل ہسپتال کے ڈاکٹر نبیل صفدر سمیت 6 ڈاکٹرز نے سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔